سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے بند دروازوں میں کرکٹ کی مخالفت کردی

17 Apr, 2020 | 12:03 PM

Shazia Bashir

سٹی42: سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے بند دروازوں میں کرکٹ کی مخالفت کردی  سابق کرکٹر عاقب جاوید  کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں تو کھیل کے بارے سوچنا بھی نہیں چاہیے۔  کرکٹ انجوائے منٹ ہے اگر کراؤڈ نہیں ہوگا تو کھیل کا کیا فائدہ ہے ۔

عاقب جاوید  کا کہنا  تھا کہ  میچ میں گیند ایک سے دوسرے ہاتھ جائے گا براڈ کاسٹرز ہوں گے ڈریسنگ رومز  میں رش ہو گا، احتیاطی تدابیر کیسے ممکن ہوں گی ابھی تین چار ماہ کھیل کےبارے مت سوچیں، حالات بہتر نہ ہوئے تو آسٹریلیا میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ ممکن نہیں ہو گا ۔ عاقب جاوید  کا مزید کنہا تھا کہ پوری دنیا سے ٹیموں کا ایک جگہ اکٹھا کرنا خطرے سے خالی نہیں ہو گا،  موجودہ حالات میں کھیل سے بڑھ کر بھی زندگی میں اور بہت کچھ ہے، فٹنس ٹیسٹ لینا بورڈ کا اچھا فیصلہ ہے یہ کسی کو سزا دینے کے لئیے نہیں ہے۔

عاقب جاوید  کا کہنا تھا کہ فٹنس کے حوالے سے سوچ تبدیل کرنا ہوگی،  موجودہ حالات میں یویو ٹیسٹ شامل کرنا بہت ضروری نہیں۔ دوسری جانب پی سی بی ذرائع کےمطابق کرکٹ بورڈ کے بڑوں نے آئی سی سی کےفیصلے کو حیران کن قراردیا، پاکستان کے سیریز کھیلنےکےلیے رضا مند ہونے کے باوجود اسے تین پوائنٹس سےمحروم کردیا گیا، پی سی بی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی کرکٹ کمیٹی کےفیصلے کا جائزہ لے رہا ہے، آئی سی سی کےفیصلے کے حوالےسےتفصیلی ردعمل ایک دو روز جاری کیا جائےگا۔

آئی سی سی نے گزشتہ روز پاکستان اوربھارت کی ویمن ٹیموں کویکساں پوائنٹس دینےکا  فیصلہ سنایا تھا، آئی سی سی ویمن چیمپیئن شپ کے میچز میں بھارت نے پاکستان کی میزبانی کرنا تھی،حکومتی اجازت نہ ملنےپربھارتی بورڈ نے پاکستان کی میزبانی نہ کی، پی سی بی نے آئی سی سی سے رابطہ کیا، آئی سی سی نے دونوں ٹیموں کویکساں پوائنٹس دے دئیے۔

تین پوائنٹس ملنےسےبھارتی ویمن ٹیم ورلڈ کپ کےلیے کوالیفائی کرگئی، چھ پوائنٹس پورے ملنے کی صورت میں پاکستان ویمن ٹیم کو کوالیفائنگ راونڈ نہیں کھیلنا پڑنا تھا، ماضی میں آئی سی سی بھارت کے انکار  پر پاکستان کےحق میں فیصلہ دے چکا ہے، پی سی بی کو خدشہ ہے کہ مستقبل میں بھارت میں ہونے والےایونٹس پراس فیصلہ کےمنفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔

 

 

مزیدخبریں