گلبرگ (زین مدنی ) اداکارہ مہوش حیات نے کہا ہے کہ بھارت کورونا وائرس کو مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور لوگوں کو تقسیم کرنے کے لیے استعمال کررہاہے۔
مہوش حیات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھارت میں کورونا کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی پھیلانے اور امتیازی سلوک برتنے پر شدیدانداز میں تنقید کی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں ایک آرٹیکل کا حوالہ دیا جس میں مسلمانوں کو بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلا کا ذمہ دارقرار دینے کے حوالے سے بات کی گئی ہے۔
Just came across this article. When the world is uniting to fight against a common enemy,our neighbours are using this pandemic as a way of spewing further hatred & dividing ppl. Why do they discriminate when the virus doesn't? This is Shameful! #Covid_19https://t.co/e7k4Zse1Vt
— Mehwish Hayat TI (@MehwishHayat) April 14, 2020
مہوش حیات نے لکھا جب دنیا مشترکہ دشمن کورونا وائرسکے خلاف لڑنے کے لیے متحد ہورہی ہے اس وقت ہمارے پڑوسی اس وبائی بیماری کو نفرت پھیلانے اور لوگوں کو تقسیم کرنے کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ کیوں یہ لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک برت رہے ہیں جب کہ وائرس نہیں برت رہا، بہت شرم کی بات ہے۔
دوسری جانب بھارتی فنکاروں، اداکاروں اور کسی بھی طرح کے شوبز و میوزک فیسٹیول کرنے والے افراد کو پاکستانی فنکاروں اور اداکاروں کے ساتھ کام کرنے سے روک رکھا ہے۔ تاہم اب اس تنظیم نے ایک قدم آگے جاتے ہوئے اپنے ملک کے فنکاروں کو پاکستانی فنکاروں کے ساتھ آن لائن ویڈیوز بنانے یا ان کے ساتھ کام کرنے سے بھی روک دیا۔
فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سائن امپلائیز ( ایف ڈبلیو آئی سی ای) نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے اپنے تمام موسیقاروں، فنکاروں اور گلوکاروں سمیت تمام تکنیکی کام کرنے والے ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈان کے دوران بھی پاکستانی فنکاروں کے ساتھ آن لائن کوئی بھی ایکٹیویٹی نہ کریں۔