ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

  آئین میں 26 ویں ترمیم وزیراعظم شہباز کی امریکہ سے واپسی تک مؤخر

Shahbaz Sharif, 26th constitutional amendment, city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: آئین میں 26  ویں ترمیم کو پارلیمنٹ میں پیش کر کے منظور کروانے کا  کام وزیراعظم شہباز شریف کی دورہ امریکا سے واپسی تک مؤخر کردیا گیا ۔

  وزیراعظم شہباز شریف کی واپسی پر  آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کی جسئے گی۔ اتوار کے روز  وفاقی کابینہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس طلب کئے گئے تھے جن میں باری باری  26  ویں آئینی ترمیم کے مسودہ کی منظوری کدی جانا تھی۔ وفاقی کابینہ اور سینیٹ کے اجلاس بار بار مؤخر کرنے کے بعد آخر غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیئے گئے اور اتوار کو  بہت تاخیر سے شروع ہو کر رات دیر گئے تک جاری رہنے والا قومی اسمبلی کا اجلاس بھی غیر معینہ تک ملتوی کر دیا گیا۔ یہ اجلاس ملتوی کرنے کی ضرورت اس لئے پوری آئی کہ وفاقی حکومت اور اتحادی جماعتیں  پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم باہم متفق ہونے کے باوجود  26 ویں ترمیم منظور کروانے کے لئے درکار مولانا فضل الرحمان کی ضروری حمایت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکیں۔

سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججز کی مدت ملازمت میں اضافے اور نئی آئینی عدالت کے قیام  کے ساتھ کئی دیگر ترامیم کی منظوری کے لیے گزشتہ روز قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس طلب کیے گئے تھے تاہم مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن کے اعتراضات اور تجاویز کے باعث آئینی ترامیم منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش نہ کی جاسکیں۔

مولانا فضل الرحمان کے ساتھ بار بار مشاورت کے سیشنز کے دوران سینیٹ کے اجلاس کے لیے گزشتہ روز تین مرتبہ وقت تبدیل کیا گیا ، رات گئے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مشاورت کسی نتیجہ پر نہ پہنچنے کے بعد لیکن قومی اسمبلی کا اجلاس مؤخر کر دیا گیا اور اس کے بعد سینیٹ سیکریٹریٹ کے حکام آئے اور انہوں نے بتایا کہ اجلاس کل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

پارلیمنٹ کی  آئینی کمیٹی کے اتوار کے روز 4 اجلاس ہوئے جس میں 26 ویں ترمیم کے متعلق تجاویز کا جائزہ لیا گیا، کسی نتیجے پر نہ پہنچنے کے باعث رات گئے سپیکر نے اجلاس آج  پیر تک کے لیے ملتوی کیا تھا۔

آج 26 ویں ترمیم پر تمام جماعتوں کی رضا مندی نہ ہونے کے باعث پہلے سینیٹ اور پھر قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا آئینی ترامیم کا پارلیمنٹ  سے منظور نہ ہونا حکومت کی ناکامی ہے۔ مولانا فضل الرحمان کی جیت ہوئی ہے۔ آئینی ترامیم کا معاملہ غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔