سزا کے بعد موبائل کا فرانزک نہ کروانے پر عدالت ڈائریکٹر سائبر کرائم پر برہم،3 افسران کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس

16 Sep, 2024 | 04:18 PM

Ansa Awais

ملک اشرف: وکیل  زاہد محمود گورائیہ کو سزا کے بعد موبائل کا فرانزک کروانے کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم سید حشمت کمال سمیت  ایف آئی اے کے تین افسران کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کردیا .

جسٹس علی ضیاء باجوہ نے زاہد محمود گورائیہ ایڈوکیٹ کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کے متعلق سماعت کی، ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم سید حشمت کمال سمیت دیگر ایف آئی اے افسران ڈپٹی اٹارنی جنرل کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے ،اور عدالت کے سوالات کے تسلی بخش جواب نہ دے سکے ،جس پر عدالت نے ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم سید حشمت کمال کو عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کروانے پر توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیا جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر  ایف آئی اے فرخ بیگ اور اسٹنٹ ڈائریکٹر ، تفتیشی افسر نند لال کو بوگس رپورٹ جمع کروانے پر توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیا ، کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ نے ایک جعلی رپورٹ عدالت میں جمع کروادی ،  ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے جواب دیا جی تفتیشی افسر نے جو بتایا اس کے مطابق رپورٹ دی ،  جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کیا  آپ کی ذمہ داری نہیں بنتی ، کہ اپنا ذہن بھی استعمال کرتے ، اس وکیل  کو نہ شامل تفتیش کیا گیا ، نہ اس کا موبائل قبضے میں لیا گیا اور نہ کچھ اور کیا گیا ، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وکیل کے کیس میں کیس کی کاروائی کے متعلق 
قلندرہ چلا گیا ، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے استفسار کیا تفتیشی افسر کہاں ہے ، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا وہ  اس وقت یہاں نہیں ہے،  باہر ہے،جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دئیے وہ کس کی ڈائریکشن تھی جس کی وجہ سے وہ باہر ہے،  چیف جسٹس نے  وکیل کے خلاف توہین عدالت کیس میں ایک ماہ میں عملدرآمد کا حکم دیا تھا ، عدالتی حکم پر عمل درآمد کی بجائے جعلی عمل درآمد رپورٹ جمع کروا دی گئی ،آپ کی اتھارٹی کون سی ہے ، کیوں نہ انہیں بلوالیا جائے ، اس کورٹ کے چیف جسٹس  کے حکم پر  عمل درآمد کی بجائے جعلی رپورٹ دے دی جاتی ہے، تفتیشی نے قلندرہ بروقت جمع نہیں کروایا گیا ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی ان سے پوچھیں کس کے کہنے پر اس نے جعلی رپورٹ بھیجی ،رپورٹ  منہ سے بول رہی ہے کہ خانہ پری کی گئی ہے، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ڈائریکٹر سائبر کرائم سمیت تینوں کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیا جاتا ہے، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ 
ڈائریکٹر سائبر کرائم کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری نہ کیا جائے ، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے کہا 
ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کو عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کررہے ہیں ،  یہ پہلے اپنا جواب جمع کروائیں ، پھر دیکھیں گے ، ڈپٹی ڈائریکٹر اور تفتیشی افسر کو بوگس رپورٹ جمع کروانے پر شوکاز نوٹس جاری کررہے ہیں ، عدالت نے ایف آئی اے کے افسران سے شوکاز نوٹس کا جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی

مزیدخبریں