ویب ڈیسک : وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا ہے کہ قتل و غارت نفرتوں سے نہیں محبتوں سے دلوں کو مسخر کیاجاسکتا ہے ۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سیرت النبی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی آخر الزمان نے فاطمہ کو دل کا ٹکڑا قرار دیا، وہ تو اپنی بیٹی کا کھڑے ہوکر احترام کرتے تھے ۔ کسی کی بیٹی کی شادی ہوتی ہے اگر کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو معاشرہ اسے تنگ نظری سے دیکھتا یا طعنہ دیاجاتا ہے، جب تمہاری جب طلاق یا خلع کے بعد بیٹی واپس لوٹادی جاتی ہے تو اس پر زیادہ حق ہوجاتا ہے، بیٹی کو طعنہ و تذلیل کی جاتی ہے انہیں بوجھ سمجھا جاتا ہے ۔ بیٹیاں سب سے زیادہ قربانیاں دیتی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بیٹیوں کی تعلیم پر فتوے آرہے ہوتے ہیں جو افسوسناک ہیں انہیں تو بیٹوں کی طرح اعلیٰ تعلیم دینی چاہئیے۔ اسلام میں کوئی ایسا شعبہ نہیں جس کےلئے مکمل ضابطہ حیات نہ دیا ہو ۔ ہمارے ملک میں اقلیتی محفوظ نہیں ہیں ہر بات پر بندوق قتل و غارت و دھمکیاں شروع ہوجاتی ہیں، علماء کرام کی زندگی ایسی ہونی چاہئیے جسے دیکھ کر لوگ اسلام سے محبت کرنا شروع کر دیں۔ قتل و غارت نفرتوں سے نہیں محبتوں سے دلوں کو مسخر کیاجاسکتا ہے ۔
مریم نواز نے کہا کہ مدرسے کے معلم کو بچے کو بری طرح مارا جاتا ہے ۔ جب تشدد زدہ اپنے محلہ یا گھر میں جائے گا تو کیا پیغام دے گا، دین کی تعلیم مار سے نہیں پیار سے ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ بدترین مخالف نے جو مظالم ڈھائے وہ جیل میں اچھا کھانا بھی کھا رہے ہیں، اگر کوئی اچھا کھانا ، کولر یا اچھی سہولیات ملی ہوئی ہیں میری طرف سے کوئی ظلم و زیادتی نہ ہو، مجھے کہاجاتا خود خاتون ہیں تو خواتین جیل میں ہیں مجھ پر بہتان لگائے گئے ، میرے اوپر جھوٹے الزامات لگائے گئے، جو خواتین جیلوں میں ہیں وہ اپنے کئے کی سزا کاٹ رہی ہیں، جس نے ملک پر حملہ کیا قانون توڑا اس پر رحم نہیں ہے ۔