(ویب ڈیسک) اخروٹ میں ایسے پروٹینز، وٹامنز، مرلز اور فیٹس ہوتے ہیں جو جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جس سے دل کے دورے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
صحت مند بالغ افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں ثابت ہوا کہ اخروٹ سے بھرپور غذا کا استعمال کھانے کے بعد نقصان دہ کولیسٹرول ایل ڈی ایل سے بننے والے تکسیدی تناؤ سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔یہ بہت مفید ہوتا ہے کیونکہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول شریانوں میں جمع ہونے لگتا ہے اور ایتھیروسلی روسس (دل کی ایک بیماری) کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اب ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ زندگی کے اوائل میں باقاعدگی سے اخروٹ کھانا بڑھاپے میں بہتر صحت کا سبب ہوسکتا ہے۔یونیورسٹی آف مینیسوٹا کے محققین نے ایک نئی تحقیق میں شرکاء کی 20 سال کی غذائی تاریخ اور 30 سال کی جسمانی اور مطبی پیمائشوں کا معائنہ کیا۔
تحقیق میں انہوں نے دیکھا کہ جن شرکاء کی زندگی کے اوائل میں غذا اخروٹ پر مشتمل تھی ان کے جسمانی طور پر زیادہ فعال ہونے اور ان میں عمر بڑھنے کے ساتھ امراضِ قلب کے لاحق ہونے کے خطرات کے امکانات کم تھے۔
اخروٹ واحد وہ خشک میوہ ہے جو اومیگا-3 ایلفا- لائنولینک ایسڈ کا ذریعہ ہے۔اس عنصر کے متعلق خیال کیاجاتا ہے کہ یہ دل و دماغ کی صحت اور صحت مند عمر درازی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
اخروٹ میں کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے مگر تحقیقی رپورٹس میں عندیہ ملا ہے کہ اس گری کو کھانے سے بے وقت کھانے کی عادت کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ایک تحقیق میں 48 گرام اخروٹ پر مشتمل ایک مشروب کو 5 دن تک روزانہ استعمال کرایا گیا تو رضاکاروں کی کھانے کی خواہش اور بھوک کم ہوگئی۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ اس مشروب کے استعمال سے دماغ کا وہ حصہ متحرک ہوگیا جو جسمانی وزن بڑھانے والی غذاؤں کی خواہش کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔