(ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی کی زیرصدرات اجلاس میں قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف تجاویز اور سفارشات پیش کی گئیں، پرویز الٰہی نےجیلوں میں اصلاحات کے حوالے سے 7 دن میں جامع پلان طلب کیا، پنجاب حکومت نےجیل کے ہسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کو ڈیڑھ لاکھ روپے خصوصی الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا۔
تفصیلات کےمطابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نےصوبے بھر میں جائیداد کی منتقلی کی فیس ایک فیصد مقرر کر دی، پرویز الٰہی نے کہا کہ پنجاب حکومت کے ریونیو میں بہت اضافہ ہوگا، یہ فیصلہ بہترین عوامی مفاد میں کیا گیا ہے۔ صوبے بھر میں رجسٹریشن فیس میں اضافہ کیا جائے گا اور ہمارے اقدام کا مقصد عوام کو ریلیف دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام تعمیراتی صنعت کو فروغ دے گا جبکہ روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا کرے گا۔یہ فیصلہ ایک اجلاس میں کیا گیا جس میں ایس ایم بی آر زاہد اختر زمان، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی اور سیکرٹری خزانہ افتخار امجد نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے گزشتہ روز آفس میں جیل اصلاحات سے متعلق ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کی جس میں قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف تجاویز اور سفارشات پیش کی گئیں جبکہ جیلوں میں اصلاحات کے حوالے سے 7 دن میں جامع پلان طلب کیا۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ تعلیم کے دوران بہتر کارکردگی دکھانے والے قیدیوں کو ان کی سزاؤں میں معافی دی جائے گی۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جیل کے ہسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کو ڈیڑھ لاکھ روپے خصوصی الاؤنس دیا جائے گا۔ میٹنگ کے دوران ہر قیدی کو ماہانہ بنیادوں پر 300 منٹ دینے کی سفارش کی گئی تاکہ وہ اپنے اہل خانہ سے بات کر سکیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا مزید کہناتھا کہ جیلیں معیار زندگی کے مطابق ہونی چاہئیں، قیدیوں کو بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ اصلاحات کا مقصد قیدیوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ حراست میں لیے گئے بچوں کے لیے جمنازیم اور کھیلوں کی سہولیات کا بندوبست کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے قید خواتین اور بچوں کے حقوق کے لیے جیل ریفارمز کمیٹی کی رکن حبا فواد کی کوششوں کو سراہا۔ قیدیوں کو عدالتوں میں پیشی کے لیے ایئر کنڈیشنڈ بسیں فراہم کرنے کی تجویز بھی زیر غور آئی۔