ویب ڈیسک: بینک اکاؤنٹ کھلوانے کیلئے کو ئی سرٹیفکیٹ نہیں، اکاؤنٹ گھر بیٹھے کھلے گا۔ قرضے بھی ملیں گے، سٹیٹ بینک آف پاکستان نے گھریلو خواتین کیلئے اضافی سہولیات کا اعلان کردیا۔
سٹیٹ بینک کے ترجمان عابد قمر کا کہنا ہے خواتین کو ذاتی بینک اکاؤنٹ کھلواتے ہوئے سب سے بڑا مسئلہ یہ درپیش ہوتا ہے کہ ان کے پاس نوکری کا کوئی سرٹیفکیٹ یا آمدنی کی دستاویز ہونی چاہیے جو کہ ظاہر ہے گھریلو خواتین یا گھر پر ہی کوئی آن لائن کاروبار وغیرہ کرنے والی خواتین کے پاس نہیں ہوتا۔سٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ خواتین سے اب انکم سرٹیفکیٹ نہ مانگے بلکہ ان کی طرف سے اپنی آمدن کا ذاتی بیان حلفی کافی ہو گا۔
دوسری بڑی سہولت یہ دی جائے گی کہ سٹیٹ بینک اب خواتین کے لیے اکاؤنٹ کھولنے کے علاوہ بینک سے قرضہ لینے کے عمل کو بھی آسان بنائے گا۔سٹیٹ بینک کے ترجمان نے بتایا کہ خواتین کو گھر بیٹھے اکاونٹ کھولنے کی سہولت بھی دی جا رہی ہےجبکہ بینکوں میں خواتین ملازمین کی تعداد بڑھائی جائے گی تاکہ خواتین اپنی بینکاری ضروریات کے لیے اگر خواتین بینکرز سے ہی بات کرنے میں سہولت محسوس کریں تو بھی انہیں کوئی دقت نہ ہو۔
سٹیٹ بینک نے ملک میں مقیم پاکستانیوں کو ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے بینک اکاؤنٹس کھولنے کی سہولت بھی فراہم کی ہے۔ اس سہولت کے تحت بینکوں اور مائیکرو فنانس بینکوں (ایم ایف بیز) کی ویب سائٹس، پورٹلز، موبائل ایپلی کیشنز اور ڈیجیٹل کیاسک جیسے ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے ملک میں مقیم پاکستانیوں کو بینک اکاؤنٹس کھولنے کی سہولت ملے گی۔ بینکوں کو دو روز میں اکاؤنٹ کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ کرنا ہوگا۔