ویب ڈیسک : وزیراعظم عمران خان نے امریکی نیوز چینل سی این این کو ایک انٹرویو کے دوران حقانی کو افغان پشتون قبیلہ قراردیدیا۔ جس پر سوشل میڈیا پر ختم نہ ہونے والی بحث چھڑ گئی ۔
انہوں نے سی این این کی اینکر پرسن بیکی اینڈرسن کو ایک سوال کے جواب میں بتایا کہامریکیوں نے کبھی بھی نہیں سمجھا کہ حقانی نیٹ ورک ہے کیا۔حقانی ایک قبیلہ ہے۔ یہ ایک پشتون قبیلہ ہے جو افغانستان میں رہتا ہے۔ 40 سال قبل جب افغان جہاد شروع ہوا ہمارے پاس 50 لاکھ افغان پناہ گزین تھے اور ان میں سے کچھ حقانی تھے۔اور امریکہ پاکستان سے مطالبہ کررہا تھا کہ کیمپوں میں رہائش پذیر 30 لاکھ پناہ گزینوں کے کیمپوں میں سے تلاش کیا جائےکہ طالبان کون کون ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے انٹرویو میں کئی اہم موضوعات پر گفتگو کی لیکن سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ زیر بحث موضوع ان کی حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے گفتگو ہے۔ یادرہے حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی افغان صوبے پکتیا کے ضلع زادران میں 1939 میں پیدا ہوئے تھے۔ حقانیوں پر لکھی گئی مشہور کتاب ’فاؤنٹین ہیڈ آف جہاد‘ کے مطابق جلال الدین حقانی کا تعلق زادران قبیلے کی سلطان خیل شاخ سے ہے۔اور وہ اکوڑہ خٹک میں قائم دارلعلوم حقانیہ کے گریجویٹ ہونے کے باعث خود کو حقانی کہلواتے تھے۔ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے اکثر طلبہ نے افغانستان میں سوویت یونین کی شکست میں اہم کردار ادا کیا ۔