( راؤ دلشاد حسین ) ایک کروڑ بارہ لاکھ آبادی کے شہر میں گراں فروشی اور پرائس کنٹرول کارروائیوں کےلیے مجسٹریٹس کی تعداد صرف 28 ہے جن میں بھی فعال صرف 16 مجسٹریٹس ہی رہے۔
ضلعی انتظامیہ کی فہرست میں پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی مجموعی تعداد تو پچاس ہے لیکن 28 مجسٹریٹس مختلف علاقوں میں کارروائی کے لیے گزشتہ روز نکلے جن میں سے بھی سولہ مجسٹریٹ نے گراں فروشوں کے خلاف کارروائی کی۔ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ آصف نعیم ورک نے 37 مقامات کی انسپکشن کی اور 20 ہزار کے جرمانے کیے۔ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس ذیشان لبھا نے 17، عبداللطیف خان نے 16 جبکہ تنویر عباس نے 17 مقامات کی انسپکشن کی۔
رانا لیاقت علی نے 32 مقامات، شہزاد چیمہ نے 18، اعظم شیگن نے 15، نثاراحمد بھٹی نے 21، عمران حفیظ نے اٹھارہ، محسن رضا نے 26، سید اقبال شاہ نے 23، ذوالفقار ہنجرا نے 14، وقار رحمان نے 16، تنویرخالد نے 34 ، محسن رضا26، محمد منیر نے 14 جبکہ رانا ندیم نے 26 مقامات کی انسپکشن کرکے 2 ہزار کے جرمانے کیے۔
ڈی سی لاہور کہتے ہیں جلد پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی تعداد دوبارہ ایک سو کے قریب کردی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹماٹراور پیاز کی قیمتوں میں اضافہ ضرور ہوا کیونکہ ڈیمانڈ اور سپلائی کا مسئلہ درپیش ہے۔ ہر مجسٹریٹ کو ایریا تفویض کیا گیا جو بڑی مارکیٹس کی مسلسل مانیٹرنگ کرنے کا پابند ہے۔