ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 امریکی ترجمان کی کھلی تنبیہہ کے دوسرے  روز اسرائیل کا بیروت پر سخت حملہ

israel Hezbollah war, Beirut attacked by IAF, USA State Department, Lebanon, Prime Minister Netanyahu
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  بیروت پر بمباری کے متعلق  امریکی خدشات  اور تنبیہوں کی اطلاعات پبلک ہونے کے بعد  اسرائیل کی فوج نے ایک بار پھر بیروت پر بمباری کی ہے۔  کئی دن کے وقفہ کے بعد بیروت پر ان حملہوں کا ٹارگٹ حزب اللہ کے اسلحہ کے ذخیرے اور کمانڈ سنٹر بتائے گئے ہیں۔  یہ دراصل درجنوں حملے تھے جن میں درجنوں اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ 
اسرائیل کا کہنا ہے کہ ائیرفورس کے جیٹ فائٹرز نے بیروت میں حزب اللہ کے اسلحے کے ذخیروں، کمانڈ سینٹرز کو نشانہ بنایا۔ اس دوران ہی جنوبی لبنان میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج کے انجینئرز حزب اللہ کے  بنکر نیٹ ورک کو تباہ کر تے رہے۔ 

اسرائیل نے بدھ کے روز بیروت پر  رات کے وقت  حملے کرنے کی تصدیق کی۔  ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارہ کے رپورٹر نے بیروت کے علاقہ دحیہ مین مقامی عینی شاہدوں کے حوالے سے بتایا کہ  اسرائیلی جیٹ طیاروں نے جنوبی بیروت کے مضافاتی علاقے داحیہ میں کم از کم دو حملے کیے، یہ علاقہ حزب اللہ کا گڑھ ہے اور گزشتہ حملوں میں بھی یہ نشانے پر رہا۔ یہ حملے  حزب اللہ کی جانب سے شمالی اسرائیل میں صفد پر راکٹ فائر کیے جانے کے تقریباً پانچ گھنٹے بعد کئے گئے۔

ایک بیان میں، IDF نے کہا کہ اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے، انٹیلی جنس کارندوں کی رہنمائی میں، حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے زیر زمین ہتھیاروں کے ذخیرے کو نشانہ بنایا۔


نبطیہ کا مئیر حملہ میں ہلاک

آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس کے طیاروں نے لبنان کے جنوبی شہر نبطیہ کے اطراف میں حزب اللہ کے درجنوں اہداف کو بھی نشانہ بنایا، جن میں ہتھیاروں کے ذخیرے اور کمانڈ سینٹرز شامل ہیں، جہاں حزب اللہ اور اس کے اتحادی امل کا قبضہ ہے۔

لبنانی سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں نبطیہ کے میئر اور پانچ دیگر افراد ہلاک ہوئے، جس سے ان کے بقول شہر میں میونسپل انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔


آخری بار اسرائیل نے بیروت پر گزشتہ جمعرات کو حملہ کیا تھا جب شہر کے مرکز کے قریب دو حملوں کے بارے میں کہا گیا تھا کہ 22 افراد ہلاک ہوئے تھے اور ایک گنجان آباد محلے میں پوری عمارتوں کو گرا دیا گیا تھا۔

عبرانی اور عربی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس حملے میں حزب اللہ کے اعلیٰ اہلکار وفیق صفا کو نشانہ بنایا گیا تھا، جو مبینہ طور پر بچ گئے تھے۔ IDF نے اس حملے پر  کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

بدھ کے روز بیروت پر حملہ سے صرف ایک دن پہلے  منگل کو اسرائیل کی مہم کے بارے میں پوچھے جانے پر، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ واشنگٹن نے بیروت میں "واضح کر دیا ہے کہ ہم اس مہم کے مخالف ہیں جس طرح سے ہم نے گزشتہ ہفتوں کے دوران اسے دیکھا ہے"۔

لبنان کے نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے  بھی منگل کو  ہی کہا  تھا کہ انہیں وائٹ ہاؤس سے ضمانت ملی ہے کہ اسرائیل بیروت پر حملوں کو کم کر دے گا، حالانکہ اسرائیلی حکام نے اس مطالبے کو ماننے سے انکار کیا ہے۔

یہ حملے حزب اللہ کی جانب سے بدھ کی صبح شمالی اسرائیل کے شہر صفد کی جانب گولہ باری کے بعد کیے گئے۔ فوج نے کہا کہ بیراج تقریباً 50 پروجیکٹائل پر مشتمل تھا۔

میونسپلٹی کے مطابق، راکٹوں میں سے ایک گھر کے صحن پر گرا، جس سے معمولی نقصان ہوا، اور دو افراد کو ہلکی چوٹ لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، جب کہ بلدیہ کے مطابق، بم پناہ گاہوں کی طرف بھاگتے ہوئے۔

دریں اثنا، IDF نے بدھ کے روز کہا کہ جنوبی لبنان میں 98ویں پیرا ٹروپرز ڈویژن کے ساتھ فوجیوں نے حزب اللہ کے درجنوں کارکنوں کو ہلاک کیا ہے اور لبنان کے 50 سے زیادہ علاقوں میں حزب اللہ کے 140 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

فوج نے کہا کہ حزب اللہ کے جنگجو آمنے سامنے لڑائی اور فضائی حملوں میں مارے گئے۔ آئی ڈی ایف کے فوجیوں نے راکٹ لانچر، مارٹر، دستی بم، ٹینک شکن میزائل اور دیگر ہتھیار بھی دریافت کیے جن کا مقصد شمالی اسرائیلی قصبوں کو نشانہ بنایا گیا، فوج نے مزید کہا کہ ہتھیاروں کے ذخیرے کو زمین کے اوپر اور نیچے تباہ کر دیا گیا۔

رضوان فورس کی سرنگ اور بنکر نیٹ ورک تباہ

آئی ڈی ایف کے مطابق، آٹھویں ریزرو بریگیڈ اور ایلیٹ یحلوم جنگی انجینئرنگ یونٹ نے حزب اللہ کی ایلیٹ رضوان فورس سے تعلق رکھنے والے ایک سرنگ اور بنکر نیٹ ورک کو بھی تباہ کر دیا۔

زیر زمین کمپلیکس، جس میں طویل قیام کے لیے کمرے اور ہتھیاروں کے ذخیرے شامل تھے، عام شہریوں کے گھروں کے نیچے واقع تھا، فوج کے مطابق، جس کا کہنا تھا کہ یہ نیٹ ورک شمالی اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے رضوان فورس کی تیاریوں کا حصہ تھا۔

آئی ڈی ایف نے کہا کہ جنوبی لبنان کے مغربی سیکٹر میں، بحیرہ روم سے متصل، اسرائیلی بحریہ نے بدھ کے روز حزب اللہ کے درجنوں اہداف کو 146ویں ڈویژن کی حمایت میں نشانہ بنایا، جن میں لانچرز، فوجی مقامات اور ہتھیاروں کے ذخیرے شامل ہیں۔

اسرائیل نے حزب اللہ پر حملے تیز کرنے اور ایران کے حمایت یافتہ حزب اللہ  گروپ کی قیادت کو ختم کرنے کے ایک ہفتے بعد 30 ستمبر کو لبنان میں زمینی کارروائی شروع کی تھی جس میں تب سے اب تک مسلسل پھیلاؤ آ رہا ہے۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے عالمی رہنماؤں کی جانب سے جنگ بندی کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے، بلکہ وہ اپنے  یورپی اتحادیوں کو غصہ دلاتے ہوئے یہ اصرار کر رہے ہیں کہ  بین الاقوامی امن فوج UNIFIL اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہونے والی کراس فائر میں پھنسنے سے بچنے کے لیے جنوبی لبنان میں اپنی پوسٹیں چھوڑ دیں۔

گزشتہ سال غزہ جنگ کے آغاز کے  دنوں میں شمال میں حزب اللہ کے  راکٹ حملوں میں زخمی ہونے سے بچانے کیلئے  اسرائیل نے  حزب اللہ کی جانب سے راکٹوں کے حملے شروع ہوتے ہی  وہاں کے باشندوں کو نکال لیا تھا۔

اس عرصہ کے دوران حزب اللہ کی زیرقیادت فورسز نے تقریباً روزانہ کی بنیاد پر سرحدی قصبوں اور دیہات اور فوجی ٹھکانوں پر حملے کئے جو اب تک جاری ہیں۔

پچھلے سال کے دوران شمالی اسرائیل پر ہونے والے حملوں میں 28 شہریوں کی جانیں جا چکی ہیں، اور لبنان میں حملوں اور اس کے نتیجے میں ہونے والی زمینی کارروائیوں میں 38 IDF فوجی مارے گئے ہیں۔

لبنانی حکومت نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں گزشتہ سال کے دوران لبنان میں کم از کم 2,300 افراد ہلاک ہوئے ہیں، خاص طور پر گزشتہ چند ہفتوں میں۔ IDF کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں حزب اللہ کے کم از کم 960 کارکن شامل ہیں۔