سٹی42:جے شنکر کی اسحاق ڈار سے کھانے پر معمولی ملاقات غیر معمولی رابطہ کاری کا وسیلہ بن گئی۔
شنگھائی تعاون کونسل کے سربراہ اجلاس کے ایک کھانے کے دوران پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ کی غیر رسمی ملاقات ہوئی ہے جسے بعض میڈیا آؤٹ لیٹس غیر معمولی قرار دے رہی ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے شرکا کے لئے آج دوپہر کے کھانے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس کھانے کے لئے مہمانوں کو طے شدہ پروٹوکول کے مطابق بٹھایا گیا تاہم پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار اوربھارت کے وزیرخارجہ جے شنکرایک ساتھ بیٹھے۔
اسحاق ڈار اور جے شنکر کے درمیان ظہرانے کے دوران بات چیت ہوئی جسے غیر معمولی اور اہم رابطہ قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ طویل عرصہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان بیک ڈور ڈپلومیسی تو کسی نہ کسی سطح پر موجود رہی ہے تاہم وزرا خارجہ کی سطح پر رباہ راست بات چیت کا طویل عرصہ کے دوران یہ پہلا موقع ہے۔ ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر کے سٹاف نے ان کی جانب سے یہ تجویز پروٹوکول آفیسرز کو پہنچائی کہ جے شنکر وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے کچھ ضروری بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ بھارتی سٹاف کی طرف سے آئی اس تجویز پر دونوں وزرائے خارجہ کو کھانے کے دوران اکٹھے بٹھایا گیا اور وزارت خارجہ نے دونوں وزرائے خارجہ کواکٹھا بٹھانے کیلئے سٹنگ اریجمنٹ تبدیل کیا۔
ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کی باہم گفتگو کیا تھی، اس بارے میں پاکستان کے سرکاری ذرائع مکمل خاموش ہیں۔
وزیرخارجہ جے شنکر ایس سی او سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد بدھ کی شام ہی بھارت روانہ ہوگئے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے لنچ کے دوران چند منٹ کی پرائیویٹ گفتگو کے سوا ان کا پاکستانی وزیر خارجہ سے کوئی انترایشن نہیں ہوا۔
روانگی سے پہلے رسمی کلمات ادا کرتے ہوئے جے شنکر نے مہمان نوازی پر وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔