’عوام کو سیاسی، سماجی راستے کے آزادانہ انتخاب کا حق حاصل ہے‘ ایس سی او کا مشترکہ اعلامیہ

16 Oct, 2024 | 04:11 PM

ویب ڈیسک : پاکستان میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے ۔ 

جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عوام کو سیاسی، سماجی اور معاشی ترقی کے راستے کا آزادانہ اور جمہوری طور پر انتخاب کا حق حاصل ہے، ریاستوں کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا باہمی احترام پائیدار ترقی کی بنیاد ہیں، طاقت کے استعمال کی دھمکی نہ دینے کے اصول عالمی تعلقات کی پائیدار ترقی کے لیے بنیاد ہیں۔

کانفرنس میں ممالک کے درمیان اختلافات اور تنازعات بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا، اس حوالے سے جاری علامیے میں کہا گیا کہ عالمی اتحاد برائے منصفانہ امن، ہم آہنگی اور ترقی کےلیے یو این جنرل اسمبلی سے قرارداد منظوری کی تجویز کو فروغ دیں گے۔ اس کے علاوہ کانفرنس میں ایس سی او سیکرٹریٹ کی رپورٹ اور 2025 کے بجٹ کی منظوری بھی دی گئی اور بتایا گیا کہ ایس سی او رکن ممالک کے سربراہان حکومت کا اگلا اجلاس 2025 میں روس میں ہوگا۔

کانفرنس میں زرعی تعاون کے فروغ کے پروگرام کی منظوری بھی دی گئی ، جس کے مطابق عالمی غذائی تحفظ، غذائیت میں بہتری اور تحقیقاتی تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا جب کہ نوجوانوں کی پالیسی میں تعاون اور سائنس و ٹیکنالوجی میں دلچسپی رکھنے والے پروگرامز کی ترجیح پر زور دیا گیا۔ اسکے علاوہ اجلاس میں  بیلاروس، ایران، قازقستان، کرغزستان، پاکستان کا چین کے ون بیلٹ ون روڈ اقدام کی حمایت کا اعادہ کیا گیا، روس، تاجکستان اور ازبکستان نے بھی چین کے ون بیلٹ، ون روڈ اقدام کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے رابطےکےفروغ اور مؤثر ٹرانسپورٹ کوریڈورکی ترقی، ریلوے صنعت میں جدید اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے استعمال کی حمایت کا اعادہ کیا۔ 

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سیاست، سلامتی، تجارت، معیشت، مالیات اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے، بین الاقوامی تجارت میں رکاوٹیں، سرمایہ کاری کے بہاؤ میں کمی غیریقینی صورتحال کا باعث بن رہی ہے، سپلائی چینز کا خلل عالمی مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی کی صورت حال کا باعث بن رہا ہے، تحفظاتی تجارتی اقدامات کا مقابلہ کرنے کی مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں۔ 

ایس سی او اعلامیے میں کہا گیا کہ یکطرفہ پابندیوں کا نفاذ بین الاقوامی قانون کے اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتا، یکطرفہ پابندیوں کے نفاذ کا تیسرے ممالک اور عالمی اقتصادی تعلقات پرمنفی اثرپڑتا ہے۔

مزیدخبریں