ویب ڈیسک: ترکیہ اور شام میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، جن کی شدت 6.1 ریکارڈ کی گئی ہے، لوگ خوفزدہ ہو کر گھروں ،دفاتر سے باہر آگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارےکے مطابق زلزلہ پیما مرکز ’یورپین مڈیٹریزن سیسیمولوجیکل سینٹر‘ نے بتایا کہ ترکیہ کے مشرقی علاقوں میں 6.1 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا ہے۔
ای ایم ایس سی کے مطابق زلزلہ کی گہرائی زیر زمین 9 کلومیٹر تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلے کے سبب جانی و مالی نقصان کی فوری طور پر کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس کے آغاز میں محسوس ہونے والے زلزلے کے جھٹکوں نے ترکیے کے جنوب اور شام کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں قیامت خیز تباہی مچائی تھی۔گزشتہ برس کے ترکیے کے جنوب اور شام کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں آنے والے زلزلے کی ریکٹر اسکیل پر شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی تھی، جس میں ہزاروں افراد لقمہ اجل اور لاکھوں زخمی ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔ زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔
پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔