ویب ڈیسک: امریکا نے ایک خط میں اسرائیل کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ وہ 30 دن میں غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کو ممکن بنائے۔
امریکا کی جانب سے اسرائیل کو سخت وارننگ دیتے ہوئے غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران پر فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اگر اسرائیل ان مطالبات پر عمل نہیں کرتا تو اسے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، بشمول ہتھیاروں کی پابندی۔ خط میں امریکا نے اسرائیلی حکام کو آگاہ کیا ہے کہ اگر 30 دن میں غزہ میں انسانی امداد کی رسائی میں اضافہ نہیں کیا گیا تو امریکی فوجی امداد میں کٹوتی کی جا سکتی ہے۔
دوسری جانب امریکا کی جانب سے اسرائیل کو سخت وارننگ پر مبنی خط جاری کرنے کے باوجود صیہونی فوج نے شمالی غزہ میں کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں جس میں بڑی تعداد میں معصوم فلسطینی شہری شہید ہو گئے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکا کا خط لکھنے کی ضرورت اس لیے پیش آئی کیونکہ غزہ میں گزشتہ ماہ اسرائیل نے 90 فی صد سے زائد انسانی امداد کے سامان کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا تھا جس کی وجہ سے علاقے میں سنگین بحران پیدا ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے مارچ 2024 میں اسرائیل کی جانب سے کیے گئے عہد کا ذکر کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ امریکا اور بین الاقوامی انسانی امداد کو غزہ میں منتقل کرنے کی اجازت دے گا۔یہ صورتحال واشنگٹن میں خدشات پیدا کر رہی ہے کیونکہ ستمبر 2024 میں غزہ میں امداد کی کم ترین سطح پہنچائی گئی ہے۔ یہ وارننگ بین الاقوامی دباؤ کے بڑھتے ہوئے ماحول میں سامنے آئی ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانیول میکرون نے بھی انسانی بحران کی وجہ سے اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔