جنیدریاض: مہنگائی نے غریب آدمی کا گھر بنانا مشکل کردیا، ایک ہزار اینٹ تیرہ ہزار سے بڑھا کر ساڑھے تیرہ ہزار روپے ہوگیا، سیمنٹ کی بوری ساڑھے پانچ سو روپے سے بڑھ کر 720 روپے کی ہوگئی۔
پیٹرول کی قیمتوں نے تعمیراتی کاموں کی لاگت بھی بڑھا دی۔ اینٹیں، ٹائل، بجری، ریت اور سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ مستری، مزدور اور تعمیراتی شعبہ سے منسلک افراد کے روزگار پر بری طرح اثر انداز ہوا ہے۔ ایک ہزار اینٹ کا ریٹ 500 روپے بڑھ گیا۔ سیمنٹ کی بوری ایک سال کے دوران ساڑھے پانچ سو روپے سے بڑھ کر 720 روپے کی ہو گئی.
بجری 60 روپے سے 70 روپے فٹ اور ٹائل کی قیمت 9 روپے سے بڑھ کر 10 روپے کی ہو گئی ہے۔ دوکانداروں کا کہنا ہے کہ مہنگائی سے انکا کاروبار ٹھپ ہو گیا،قیمتوں میں اضافہ سے لوگوں نے گھروں کی تعمیر روک دی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ تعمیراتی شعبہ سے متعلق تمام چیز یں مہنگی ہونے سے عام آدمی کا گھر بنانا مشکل ہوگیا،حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے حکمت عملی بنائے۔
اینٹ، ٹائل، بجری، ریت اور سیمنٹ کی قیمتیں بڑھنے سے جہاں ٹھیکیداروں کا کاروبار بری طرح متاثر ہے وہیں تعمیراتی کام روک جانے سے بہت سارے مزدوروں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ بھی ہے۔
واضح رہے وزارت خزانہ کی جانب سےپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12روپے44پیسےتک اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے 49 پیسے اضافہ، ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے 44پیسے، ایک لیٹرپیٹرول کی قیمت 137روپے79پیسے ہوگئی جبکہ مٹی کےتیل کی قیمت میں 10روپے 95پیسےاضافہ کردیا گیا ہے۔