(سعید احمد) ایک طرف 10 ارب روپےمنافع کےدعوےتودوسری طرف ریلوےحکام کے پاس ملازمین کو تنخواہ دینے کے پیسےنہیں، ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے سٹیٹ بینک کو دیا گیا چیک کیش نہ ہو سکا۔
ریلوے میں منافع کے دعویداروں کو بجٹ کی کمی کا سامنا، ملازمین کو تنخواہ دینے سے قاصرہیں۔ ریلوے لاہور ڈویژن، جنرل سٹور،ریلوے شیڈ، واشنگ لائن، ورکشاپ کے ہزاروں ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے سٹیٹ بینک کو دیا گیا چیک باونس ہو گیا،اکاونٹس ڈیپارٹمنٹ سے ملازمین کی پے سلپ تیار ہونے کے باوجودمنسٹری آف ریلوےکی جانب سے بجٹ ریلیزنہیں کیا گیا، بجٹ ریلیزنہ ہونےسےسٹیٹ بینک نےملازمین کو تنخواہیں جاری نہیں کیں۔
چیک باونس ہونےسےدرجہ چہارم کےملازمین گزشتہ ماہ کی تنخواہوں سے تاحال محروم ہیں۔ ریلوےلاہورڈویژن بی ٹور، سی ٹورکےملازمین کوبھی تنخواہیں نہیں ملیں۔ریلوےملازمین کی گزشتہ چھ ماہ سے ٹی اے ڈی اےکی ادائیگی بھی رکی ہوئی ہے۔