مقتولہ زینب کے والد کی قاتل کو سرعام پھانسی دینے کی استدعا مسترد

16 Oct, 2018 | 02:09 PM

Sughra Afzal
Read more!

(سٹی42) لاہور ہائیکورٹ نے قصور کی ننھی زینب کے قاتل عمران علی  کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست مسترد کردی، عدالت نے واضح کیا کہ انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 22 کے تحت یہ کام حکومت کر سکتی ہے عدالت نہیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس سردار محمد شمیم کی سربراہی میں دو کنی بینچ نے زینب کے والد امین انصاری کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا،  درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سیریل کلر عمران علی کی سرعام پھانسی سے لوگ عبرت پکڑیں گے اور اس طرح کے مجرمانہ فعل دوبارہ سرزد نہیں ہوں گے،  دہشتگردی ایکٹ1997 کے تحت مجرم کو سرعام پھانسی دی جاسکتی ہے۔

درخواستگزار نے عدالت سے استدعا کی کہ زینب سمیت دیگر بچیوں کے قاتل عمران علی کو سرعام پھانسی دی جائے، جسے عدالت نے مسترد کردیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے زینب کے قاتل مجرم عمران علی کے بلیک وارنٹ جاری کیے  جس کے مطابق مجرم کو 17 اکتوبر کو پھانسی دی جائے گی۔ مجرم عمران علی کو مجموعی طور پر 21 بار سزائے موت سنائی گئی تھی جبکہ 25 لاکھ روپے جرمانہ اور20 لاکھ 55 ہزار روپے دیت ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا تھا۔

مزیدخبریں