سٹی42: چیمپئینز ٹرافی کا میزبان پاکستان ٹرافی کی پاکستان میں رونمائی کے دوران سکردو، ہنزہ اور مظفر آباد کے شہریوں کو ٹرافی کا دیدار نہیں کروائے گا کیونکہ بھارت نے آئی سی سی کا بازو مروڑ کر اسے پاکستان میں ٹرافی کے ٹؤر کے شیڈول میں سے تین شہروں کے نام نکالنے پر مجبور کر دیا ہے۔ بھارت کی دلیل یہ ہے کہ تینوں شہر متنازعہ علاقہ "کشمیر" کا حصہ میں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک طرف تو آئی سی سی کے مسلط کردہ نئے شیڈول میں سے ہنزہ، سکردو اور مظفر آباد کو ڈراپ کئے جانے پر احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت آئی سی سی ورلڈ کپ کی ٹرافی کو لداخ میں نمائش کیلئے لے گیا تھا۔
بھارت کے کرکٹ بورڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے اعتراض کیا تھا کہ ٹرافی کو اسکردو، ہنزہ اور مظفرآباد کے شہروں میں نہ لے جایا جائے، بھارت کی ڈکٹیشن کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے نہ صرف خود مان لیا بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ سے بھی منوا لیا۔ آئی سی سی کے بھیجے ہوئے نئے ٹرافی ٹؤر شیڈول کے تحت ٹرافی کشمیر اور گلگلت بلتستان نہین جائے گی۔
ابھی یہ نہیں معلوم کہ بھارت آئی سی سی کا بازو مروڑ کر گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے شہریوں کو چیمپئینز ٹرافی کے میچ پاکستانی شہروں میں آ کر دیکھنے پر بھی پابندی لگواتا ہے یا نہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے آفیشل پاکستان میں ٹرافی کے ٹور میں اس شرم ناک تبدیلی پر خاموش ہیں تاہم بورڈ کے "ذرائع" نے کسی نیوز آؤٹ لیٹ کے رپورٹر کے استفسار پر اسے بتایا کہ "ٹرافی ٹور میں آزاد کشمیر کو شامل کرنے پر بھارتی اعتراض ناجائز ہے، بورڈ کے اس ذریعہ نے یہ بھی کہا، "بھارت 2023 کی ورلڈ کپ ٹرافی لداخ کے متنازع علاقے میں کیوں لے کر گیا تھا۔"