ویب ڈیسک : ٹیکس کا شارٹ فال حکومت کیلئے مسئلہ بنا ہوا ہے لیکن وفاقی حکومت بضد ہے کہ نہ ٹیکس کلیکشن کا ہدف ریشنلائز کرے گی اور نہ ہی کوئی منی بجٹ لا کر مزید لوگوں پر کوئی نیا ٹیکس لگائے گی۔ بظاہر ایسا دکھائی دیتا ہے کہ 12 ہزار 970 ارب روپے ٹیکس نکلوانے کیلئے چھرے، کلہاڑے تیز کر لئے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ کوئی منی بجٹ نہیں آرہا ، 12970 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کیا جائےگا۔
انٹڑنیشنل مونیٹری فنڈ آئی ایم ایف کے ساتھ حالیہ پانچ روز مذاکرات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ وفاقی حکومت نے مالی سال کے اب تک گزرے مہینوں میں ٹیکس وصول کرنے کا جو ہدف رکھا تھا وہ پورا نہیں ہوا۔ آئی ایم ایف کو حکومت کے نمائندوں نے یقین دلایا کہ ٹیکس کلیکشن کا ہدف بہرحال پورا کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کے نمائندوں کے ٹیکس کلیکشن کے ضمن مین دعووں کو عبوری طور پر مان لیا ہے اور عندیہ دیا کہ ان پر دوبارہ غور کرین گے اور پاکستان کو اس اہم نکتہ پر بعد مین رسمی جواب سے آگاہ کیا جائے گا۔
محمد اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان نے پرائمری سرپلس کا ہدف کامیابی سے پورا کیا ہے، نیشنل فسکل پیکٹ کو کابینہ نے منظور کیا ہے، اب این ایف سی پر نظر ثانی کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی منی بجٹ نہیں آرہا ، 12970 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کیا جائےگا اور ٹیکس وصولیوں کو انفورسمنٹ اور انتظامی اقدامات سے بہتر کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ فسکل پیکٹ کی منظوری کیلئے وزیر اعلیٰ سندھ کا خصوصی طور پر مشکور ہوں، جب بھی قومی مفاد کا معاملہ ہوا تو کے پی کو سب سے آگے پایا۔