ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سسرالیوں کے ہاتھوں بہو کےقتل کیس میں دل دہلا دینے والے انکشافات

سسرالیوں کے ہاتھوں بہو کےقتل کیس میں دل دہلا دینے والے انکشافات
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:   پنجاب کے شہر ڈسکہ میں سسرالیوں کے ہاتھوں حاملہ بہو کے بہیمانہ قتل کے کیس میں لرزہ خیز انکشافات سامنے آگئے، سسرالیوں نے بہو کو قتل کرنے کے بعد لاش کےٹکڑے کرکے  نالے میں پھینک دیا جبکہ سر کو  چولہے پر تب تک جلایا جب تک وہ بوٹیوں میں تبدیل نہ ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق بیٹی سے کئی روز تک فون کرنے کے باوجود رابطہ نہ ہونے پر اس کے والد نے تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی اور بیٹی کے سسرالیوں پر شک کا اظہار کیا۔پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتار کیا تو دوران تفتیش سفاک ملزمان نے اپنے اس گھناؤنے اقدام کا اعتراف جرم کرلیا۔ 

 ساس صغراں، نند یاسمین، نواسے عبداللہ سمیت 4 افراد نے مل کر لڑکی کو بے دردی سے قتل کیا، ساس مقتولہ کی سگی خالی تھی۔ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا کہ زارا کی شادی 4 سال قبل اپنے خالہ زاد عبدالقدیر سے ہوئی تھی اور وہ سعودی عرب میں اپنے شوہر کے ساتھ ہی رہتی تھی لیکن اکثر و بیشتر اپنے ایک ڈھائی سالہ بیٹے کے ساتھ پاکستان آتی رہتی تھی اور 9 ماہ کی حاملہ تھی۔زہرہ ایک ماہ پہلے پاکستان واپس آئی اور میکے میں رہائش پذیر تھی لیکن پھر ساس نندوں نے دھوکے سے اپنے گھر بلایا اور سوتے میں قتل کردیا۔

ساس کو شکوہ تھا کہ اس کا بیٹا بیوی سے بہت محبت کرتا تھا اور اس کو اکاؤنٹ میں پیسے بھی بھیجتا تھا جو اس کے لیے ناقبل برداشت تھا اور اسے ڈر تھا کہ ایک بار پھر امید سے ہونے پر بہو بیٹے کو مکمل طور پر قابو میں کرلے گی۔ملزمہ صغراں نے بہو کے کردار پر انگلی اٹھائی اور جادو ٹونے کا الزام بھی لگایا تاہم طلاق دلوانے میں ناکامی پر بیٹی یاسمین کے ساتھ مل کر زارا کے قتل کا منصوبہ بنا لیا۔ساس نے اپنے ایک رشتے دار نوجوان نوید کو بیرون ملک بھیجنے کا جھانسا دے کر قتل کے لیے آمادہ کیا۔ چاروں ملزمان نے بہو کو گلا گھونٹ کر قتل کرنے کے بعد چہرے کو جلاکر لاش کے ٹکرے ٹکرے کرکے بوری میں بند کرکے نالے میں بہادی۔

پولیس نے محلے اور بازار کی سی سی ٹی وی تحویل میں لی جس سے نوید اور ملزمہ صغراں کے ٹوکہ اور چھری خریدنے کی تصدیق ہوگئی۔واضح رہے کہ مقتولہ ڈھائی سالہ بیٹے کی ماں تھی۔