ویب ڈیسک : فائزر، بائیو این ٹیک اور موڈرنا کورونا ویکسین کی بدولت فی سیکنڈ ایک ہزار ڈالر کا منافع کما رہے ہیں جو پاکستانی روپے میں تقریبا 1لاکھ 75 ہزار بنتے ہیں۔
پیپلز ویکسین الائنس کی رپورٹ کے مطابق ان کمپنیوں نے اپنی تیار کردہ ویکسینز کی کھیپ امیر ممالک کو فروخت کی جس کےباعث کم آمدن والے غریب ممالک کو ویکسین کے حصول کے لئے دشواری کا سامنا ہے اوران کی عوام ویکسین کے حصول سے محروم رہیں گی. تینوں کمپنیاں رواں برس ٹیکس سے قبل 34 ارب ڈالر کا منافع کمائیں گی۔ اس حساب سے ایک سیکنڈ کا منافع ایک ہزار ڈالر، ایک منٹ کا 65 ہزار ڈالر اور ایک دن کا 9 کروڑ 35 لاکھ ڈالر بنے گا۔
پیپلز ویکسین الائنس کا کہنا تھا کہ فائزر اور بائیو این ٹک نے اپنی کُل سپلائز میں سے ایک فیصد سے بھی کم، کم آمدن والے ممالک کو فراہم کیا ہے جبکہ موڈرنا نے صرف 0.2 فیصد دیا ہے۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق کم آمدن والے ممالک میں 98 فیصد افراد مکمل طور پر ویکسین شدہ نہیں ہیں۔
ان تین کمپنیوں کے اقدامات کے برعکس ایسٹرازنیکا اور جانسن اینڈ جانسن نے اپنی ویکسین منافع کی بنیاد پر فروخت نہیں کی ہے۔عالمی ادارہ صحت نے فائزر، بائیو این ٹیک اور موڈرنا سے درخواست کی تھی کہ اپنی ویکسین کی ٹیکنالوجی کو کم اور درمیانی آمدن والے ممالک تک پہنچائیں۔ تاہم آٹھ ارب ڈالر کی فنڈنگ ملنے کے باوجود ان تین کمپنیوں نے ایسا کرنے سے انکار کیا ہے۔