ویب ڈیسک : بی جے پی اور ہندو انتہا پسند بے قابو۔۔۔کانگریس کے سینئر رہنما سلمان خورشید کے گھر کو آگ لگا دی گئی
پولیس نے سلمان خورشید کے گھر کو آگ لگانے کے الزام میں 20 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔نینی تال ضلع کے بھووالی پولیس سٹیشن انچارج بھوپندر سنگھ دھونی کا کہنا ہے نینی تال کے علاقے رام گڑھ میں سلمان خورشید کے گھر کے نگران نے شکایت درج کرائی ہے۔ جس پر کارروائی کررہے ہیں ۔ بیس لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، جن میں سے ایک راکیش کپل جبکہ 19 نامعلوم ہیں۔
ٹوئٹر اور فیس بک پر واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے سلمان خورشید نے لکھا کہ ‘مجھے امید ہے کہ یہ دروازے اپنے دوستوں کے لیے کھولوں گا جنہوں نے یہ کالنگ کارڈ چھوڑ دیا ہے۔ کیا میں اب بھی یہ کہنے میں غلط ہوں کہ یہ ہندوازم نہیں ہو سکتا؟
واضح رہے کانگرس کے رہنما سلمان خورشید کی نئی کتاب نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ بی جے پی کی جانب سے پولیس کو کارروائی کیلئے درخواست دی گئی تھی ۔ سلمان خورشید ''سن رائز اوور ایودھیا ، نیشن ہڈ ان آور ٹائمز ''میں ہندوتوا کا موازنہ آئی ایس آئی ایس اوربوکوحرام جیسی انتہا پسند تنظیموں سے کیا گیا ہے۔ جس پر ہندو انتہا پسند تنظیمیں آر ایس ایس ، بی جے پی اور شیو سینا کے انتہا پسند ہندو کارکن اور رہنما ہاتھ دھو کر کانگرس اور سلمان خورشید کے پیچھے پڑ گئے ہیں اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں تک دی جارہی ہیں تھی ۔