(جنید ریاض)بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس ختم ہوگئی،وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ بچوں اور اساتذہ کی جان سب سے زیادہ عزیز ہے ۔سردیوں کی تعطیلات کی سفارشات این سی سی میں پیش کی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق بین الصوبائی وزرا تعلیم کانفرنس میں سکولوں کی بندش اور سردیوں کی چھٹیوں کے بارے فیصلہ نہ ہوسکا، خصوصی اجلاس میںاین سی او سی نے بین الصوبائی وزرا تعلیم فورم کو کورونا وائرس کے پھیلاو پر ملکی، ریجنل اور بین الاقوامی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی،سیکرٹری نیشنل ہیلتھ سروس نے بھی اپنی سفارشات بین الصوبائی وزرا تعلیم کانفرنس کو پیش کیں،صوبائی وزرا نے اپنے متعلقہ صوبوں کی، ایجوکیشن سیکٹر کی صورت حال سے فورم کو آگاہ کیا۔اجلاس میں کہا گیا کہ تعلیمی اداروں میں کورونا کے کیسزخطرناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔
بین الصوبائی وزرا تعلیم کانفرنس میں آج چھٹیوں یا سکولوں کی بندش کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ موسم سرما کی تعطیلات نومبر سے جنوری تک کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا ہے تاہم اس سے متعلق حتمی فیصلہ نہیں ہوا،بین الصوبائی وزرا تعلیم کانفرنس 23 نومبر پیر کو 11 بجے دوبارہ میٹنگ کرے گی۔سیکرٹری ہیلٹھ نے سفارش کی کہ تمام وزرا اگلی میٹنگ سے قبل اپنے متعلقہ ہیلتھ اتھارٹیز سے مشاورت کر کے اپنی سفارشات تیار کریں۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہناتھا کہ 23 نومبر پیر کو سردیوں کی تعطیلات اور سکولوں کی بندش کے حوالے سے حتمی فیصلہ ہوگا۔ آج بین الصوبائی وزرا تعلیم کانفرنس کی مشاورت اور سفارشات این سی سی میں پیش کی جائیں گی۔
ذرائع ابلاغ کا کہناتھا کہ صوبائی وزرا تعلیم کانفرنس میں تعلیمی اداروں کو 20 نومبر سے 31 جنوری تک بند کرنے کی تجویز دی گئی، صوبوں کی جانب سے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے فیصلے کی مخالفت پر اجلاس ایک ہفتہ کے لئے ملتوی کردیا گیا۔
وزیرتعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس کا کہنا ہے کہ پنجاب میں سکولز بند کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔تعلیمی اداروں کی تعطیلات پر23 نومبر کو دوبارہ اجلاس ہوگا۔موجودہ اجلاس میں تمام آپشنز پر غور کیا گیا.