ماڈل سکو ل بنانیکامنصوبہ ٹھپ فنڈز خورد برد 

16 Nov, 2020 | 11:30 AM

(جنید ریاض) لاہور کے دس سکولوں کو ماڈل بنانے کا منصوبہ ٹھپ  ہو کر رہ گیا ، منصوبہ کے ذریعے لاکھوں روپے کے فنڈز خورد برد کیے جانے کا امکان ہے ، سکول سربراہان کو 5 کروڑ دس لاکھ روپے کے فنڈزملنے کے باوجود مرضی سے خرچ کرنے کی اجازت نہ ملی،جبکہ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے متعلقہ سکولوں سے 15، 15 لاکھ روپے رنگ و روغن کے نام پر خرچ کروادیئے ہیں۔  

تفصیلات کے مطابق:لاہور کے دس سکولوں کو ماڈل سکول بنانے کا منصوبہ ٹھپ ہو کر رہ گیا ،منصوبہ کے ذریعے لاکھوں روپے کے فنڈز خورد برد کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق اب تک دس سکولوں کو ماڈل بنانے کیلئے محکمہ کی جانب سے 5 کروڑ دس لاکھ روپے جاری کیے جاچکے ہیں۔فی سکول 51 لاکھ روپے کے فنڈز سکولوں کے اکاونٹ میں منتقل کیے گئے تھے۔لیکن فنڈز ملنے کے باوجود خرچ کرنے کی اجازت نہیں ملی ،جبکہ سکولوں نے رنگ و رغن کی مد میں کثیر رقم خرچ کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق فنڈز جاری ہونے کے باوجود متعلقہ تعلیمی اداروں کی حالت نہ بدل سکی۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ تمام سکول سے 15، 15 لاکھ روپے رنگ و روغن کے نام پر خرچ کرواچکی ہے۔ماڈل سکولوں میں اے پی ایس گرلز، کپوتر پورہ گلبرگ، پائیلٹ وحدت روڈ ،کمپری ہینسیو اور مین ٹاون شپ بازار کے نام شامل ہیں۔دوسری جانب سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ ماڈل سکولوں کے فنڈز انتہائی شفافیت سے خرچ کئے جائیں گے ،تمام اتھارٹیز سے فنڈز کا مکمل حساب لیا جائے گا۔مزید کہا گیا کہ کسی ادارہ کو فنڈز کا روپیہ ہضم کرنے نہیں دیا جائے گا۔ 

مزیدخبریں