سٹی 42(مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے 15 ممالک کے ساتھ مل کر دنیاکا سب سے بڑا تجارتی اتحاد قائم کرلیا ہے جو کہ دنیا کی معیشت کا تقریباً ایک تہائی حصہ ہے۔
ریجنل کمپری ہینسواکنامک پارٹنرشپ (آر سی ای پی) نامی اس معاہدے میں چین، جنوبی کوریا، جاپان، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سمیت 10 جنوب مشرقی ایشیائی ممالک شامل ہیں۔ چین کی حریف دو بڑی معیشتیں امریکا اور بھارت اس معاہدے کا حصہ نہیں ہیں اور اس کو چین کے خطے میں بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
بھارت میں مقامی صنعت کو اس آزاد تجارتی بلاک کا حصہ بننے پر سخت تحفظات تھے جس کے باعث بھارتی حکومت نے مذاکرات کے دوران ہی اس معاہدے سے خود کو الگ کرلیا تھا۔تاہم جاپان سمیت دیگر ممالک کو امید ہےکہ مستقبل میں بھارت بھی اس تجارتی اتحاد کا حصہ بن جائے گا۔
ریجنل کمپری ہینسواکنامک پارٹنرشپ معاہدے کے ذریعے تجارتی قوانین کی نرمی اور ٹیکسوں میں کمی کی جائے گی اور امید کی جارہی ہے کہ اس معاہدے سے خطے کی 2.2 ارب آبادی مستفید ہو گی اور کورونا سے متاثرہ معیشت کو سہارا ملے گا۔
چین کے وزیر اعظم لی کی چیانگ کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کے دوران معاہدے کی تکمیل امید کی ایک کرن ہے اور یہ آزاد معیشت کی فتح ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق آزاد معیشت کا یہ نیا بلاک امریکا، میکسیکو اور کینیڈا کے اتحاد کے علاوہ یورپی یونین سے بھی بڑا تجارتی اتحاد ہے۔