بسام سلطان: پاکستان سائیکاٹری سوسائٹی کی جانب سے 22 ویں سالانہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں صدر مملکت کی خصوصی شرکت، ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے سائیکاٹری کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آواری ہوٹل میں منعقدہ 22 ویں سالانہ بین الاقوامی کانفرنس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی پروفیسر الطاف قادر، پروفیسر سعد بشیر ملک، صدر سائیکاٹری سوسائٹی پروفیسر ناصر سعید خان اور سائیکاٹری کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر ناصر سعید کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پندرہ سے بیس فیصد عوام مینٹل ڈس آرڈر میں مبتلا ہیں اور صرف پانچ سو سائیکاٹرسٹس رجسٹرڈ ہیں، اس سلسلہ میں مینٹل ہیلتھ قوانین میں بھی ترمیم کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سائیکاٹری ڈیپارٹمنٹ بری طرح نظر انداز کیا جا رہا ہے، ینگ ماڈل کی ڈپریشن سے موت قابل مذمت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے ایک کتاب لکھی جس میں خوش رہنے کا مستقل حل صرف خیراتی کام بتایا ہے۔
ماہرین نفسیات نے صدر مملکت سے درخواست کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس میں سائیکاٹری یونیورسٹی بنائی جائے۔