آئی جی پنجاب شکایت سیل میں پولیس کیخلاف شکایات کے انبار لگ گئے

16 May, 2020 | 01:37 PM

Sughra Afzal

(علی ساہی) کورونا لاک ڈاؤن کے باوجود پولیس کا رویہ نہ بدلا، آئی جی پنجاب شکایت سیل میں پولیس کے خلاف شکایات کے انبار لگ گئے، رواں سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران 36 ہزار شکایات موصول ہوئیں، جو کہ پچھلے سال کی نسبت 15 فیصد زیادہ ہیں۔

 عوام کی جانب سے پولیس کے رویے اور کارکردگی پرعدم اطمینان اس بات سے عیاں ہے کہ شہریوں نے آئی جی آفس میں پولیس کے حوالے سے قائم کردہ کمپلینٹ سیل میں شکایات کےانبار لگا دیئے۔رواں سال کے پہلے چار ماہ کے دوران 36 ہزار ایک سو شکایات موصول ہوئیں، جبکہ گزشتہ سال ان کی تعداد ساڑھے اکتیس ہزار بنتی ہے، شکایات میں پولیس کی جانب سے فرائض میں غفلت، اختیارات کا ناجائز استعمال، رشوت اور شہریوں کی درخواستوں کا بروقت ازالہ نہ کرنا شامل ہے، ہمیشہ کی طرح لاہور پولیس کے خلاف شکایات سب سے زیادہ موصول ہوئیں جن کی تعداد 7 ہزار چھ سو ہے۔

آئی جی شکایات سیل کی جانب سے اب تک شہریوں کی شکایات پر  5200 مقدمات صوبہ بھر کے مختلف تھانوں میں درج کرائے گئے ہیں، شہریوں کی شکایات کے ازالے کے لیے متعلقہ ایس ڈی پی او کی کانفرنس کال کرانے کا سلسلہ بھی جاری اور بروقت عملدرآمد نہ کرانے کی وجہ سےاب تک 4 ایس ڈی پی اوز معطل بھی ہوچکے ہیں۔

آئی جی پنجاب شعیب دستگیر  کا کہنا ہے کہ پرائم منسٹر پورٹل اور 8787 کمپلینٹ سیل سمیت ہر فورم پر موصول ہونے والی شکایات بالخصوص انویسٹی گیشن سے متعلقہ عوامی شکایات کا بروقت اور فی الفور ازالہ اولین ترجیحات میں شامل ہے لہذا ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن پنجاب ان تمام فورمز پر موصول ہونے والی شکایات کی خود مانیٹرنگ کریں۔

واضح رہےکہ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے گزشہ روز بھی متعلقہ افسران کو شہریوں کی شکایات بروقت حل کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزیدخبریں