(قذافی بٹ)پنجاب میں نمازعید کے اجتماعات کیسے منعقد ہونگے، حکومتی بڑوں نے سر جوڑ لئے،عید کے اجتماعات کے لئے کیا موجودہ ایس او پیز سے کام چلایا جائے یا اس میں مزید اضافہ کیا جائے؟عید کے اجتماعات کی پالیسی طے کرنے کے لئے کابینہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس دو روز میں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق نماز عید کے اجتماعات ہوں گے یا نہیں اس بارے حکومتی بڑوں نے سر جوڑ لئے،عید کے اجتماعات کے لئے کیا موجودہ ایس او پیز سے کام چلایا جائے یا اس میں مزید اضافہ کیا جائے،عید کے اجتماعات کی پالیسی طے کرنے کے لئے کابینہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس دو روز میں ہوگا،اجلاس میں عید کے اجتماعات کے حوالے سے حکمت عملی طے کی جائے گی،ذرائع کا کہناتھا کہ شہر میں نماز عید کے تمام اجتماعات مساجد کی بجائے کھلے میدان میں ہی کروائے جائیں گے،علماء اکرام کی جانب سے بھی نماز عید کے اجتماعات ہر صورت میں منعقد کروانے کا فیصلہ کیا گیا اور اس فیصلے سےحکومت کو بھی آگاہ کردیا گیا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے معاملات زندگی متاثر ہوکر رہ گیا ہے، عالمگیر وبا میں کمی کی بجائے اضافہ ہورہا ہے تاحال کوئی موثر ویکسین یا ادویات نہیں بنایا جاسکی کیونکہ وبائی مرض کی تشخیص نہیں ہوسکی جن ممالک نے کورونا وائرس کے خلاف کوئی حفاظتی اقدامات کئے وہ بھی اس کے خلاف جنگ نہیں جیت سکے،دنیا کے190سے زائد ممالک میں پھیلے مہلک وائرس نے 3 لاکھ 3 ہزار س افراد کی جان لے لی۔
پاکستان میں بھی اس کے وار تیزی کے ساتھ جاری ہیں،ملک میں آج کورونا وائرس سے اب تک ایک ہلاکت ہوئی ہے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 834 ہوگئی جب کہ نئے کیسز سامنے آنے سے مصدقہ مریضوں کی تعداد 38799 تک جاپہنچی ہے۔باغوں کے شہر لاہور میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مزید 6 مریض انتقال کر گئے، 62 روز میں 88 شہری جاں بحق ہوچکے ۔168 نئے پازیٹو کیسز سے مریضوں کی تعداد 6ہزار 808 ہو گئی۔ پنجاب میں مجموعی طور پر پازیٹو کیسز 13ہزار 914 تک پہنچ گئی۔ 234 اموات کی تصدیق ہوئی ہے۔اب تک 4 ہزار 720 کورونا وائرس کے مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔