( سٹی 42 ) شہر میں کالعدم تنظیموں کی جانب سے بھتہ خوری کے واقعات بڑھنے لگے، پولیس خاموش تماشائی کا کردار اپنا لیا، چند دنوں میں تین افراد کو کالعدم تنظیموں کی جانب سے بھتہ کی کالز موصول ہوئیں، پولیس نے مقدمات درج کرتے ہوئے بھتہ کی دفعات ہی نہ لگائی۔
تفصیلات کے مطابق چند روز قبل شاہدرہ میں محمد علی نامی تاجر سے ڈیڑھ کروڑ روپے بھتہ مانگا گیا اور انکار پر اسے گولیاں مار کر زخمی کردیا گیا، اسی طرح گرین ٹاؤن میں پراپرٹی ڈیلر سے کالعدم تنظیموں کی جانب سے تین کروڑ روپے بھتہ مانگا گیا تھا جس کے بعد پراپرٹی ڈیلر 3 کروڑ روپے بھتہ دے چکا ہے اور اب اس سے مزید دو کروڑ روپے مانگنے کے لیے کالز کا سلسلہ جاری ہے۔
دوسری جانب پولیس مقدمہ درج کرنے میں حیلے بہانے تلاش کر رہی ہے، غالب مارکیٹ میں بھی ایک ہوٹل سے پچاس لاکھ روپے بھتہ مانگنے کے لئے خط بھجوا دئیے گئے ہیں۔ پولیس نے بھتہ خوری کے واقعات کو غیر سنجیدگی سے لینا شروع کر دیا اور تاحال پولیس نے ایک بھی بھتہ خوری کی درخواست پر مقدمہ تک درج نہ کیا بلکہ دھمکی دینے کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔