اویس کیانی: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے یونان کے قریب کشتی حادثے اور لیبیا واقعات کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
محسن نقوی کی جانب سے ڈی جی ایف آئی اے کو اب تک کی گئی تمام کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
اُن کا کہنا تھا کہ انسانی سمگلنگ جیسے گھناؤنے کاروبار میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ یونان کشتی حادثہ انتہائی افسوسناک واقعہ تھا۔ کئی ماوں کی گود اجڑی۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ یونان کشتی حادثہ کے اصل ملزمان کو کیفر کردارتک پہنچانا ہو گا۔ سہانے خواب دکھا کر غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے کے کاروبار میں ملوث عناصر کی جگہ جیل ہے۔
واضح رہے کہ بحیرہ روم میں تارکین وطن کے ساتھ افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں 60 افراد بھوک اور پیاس کے باعث جان سے چلے گئے۔ تارکین وطن لیبیا کے ساحل سے ربڑ کی کشتی میں سوار ہو کر بحیرہ روم کی جانب روانہ ہوئے تھے جہاں ایک مدادی گروپ نے کشتی کے خراب ہونے کی نشاندہی کی اور اس دوران ریسکیو اہلکاروں نے 25 افراد کو بچالیا۔ کشتی کا انجن تین دن کے بعد خراب ہو گیا جس کے باعث کشتی میں سوار افراد خوراک اور پانی کے بغیر رہ رہے تھے۔
کشتی سے ریسکیو کیے جانے والوں نے بتایا کہ مرنے والوں میں خواتین اور ایک بچہ بھی تھا جو ڈوب کر نہیں بلکہ بھوک و پیاس سے مرے ہیں۔ امدادی گروپ کے مطابق اوشین وائکنگ کی ٹیم نے بدھ کو دوربین کے ذریعے کشتی کو دیکھا اور پھر اطالوی کوسٹ گارڈز کی مدد سے امدادی سرگرمیاں شروع کی گئیں، ریسکیو کیے جانے والوں کی صحت انتہائی خراب تھی اور وہ بہت کمزور تھے جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک تھی۔