آئی ایم ایف نے دنیا کے غریب ترین ممالک کی نئی فہرست جاری کر دی ہے جس مین 13 سال پہلے سوڈان سے الگ ہونے والا جنوبی سوڈان پہلے نمبر پر ہے۔۔ پاکستان بھی غریب ممالک میں شامل ہے لیکن دنیا کے 51 ملک پاکستان سے زیادہ غریب ہیں جبکہ بنگلہ دیش اور بھارت غریب ممالک کی فہرست میں 62 ویں اور 63 ویں نمبر پر ہیں۔
پاکستان کے ضمن میں مثبت بات یہ ہے کہ اب پاکستان کے غربت کی گہرائی میں لڑھکنے کا عمل رک چکا ہے اور معیشت کے ساتھ عوام کی زندگیوں مین بھی مثبت تبدیلی نمایاں ہوتی جا رہی ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)نے اپنی ایک رپورٹ میں دنیا کے غریب ترین ممالک کی فہرست جاری ہے جس میں جنوبی سوڈان 492.72 ڈالر فی کس جی ڈی پی کے اعتبار سے اول نمبر پر ہے۔امریکی مالیاتی جریدے کے مطابق آئی ایم ایف نے یہ فہرست آبادی کی فی کس جی ڈی پی، اور لوگوں کی قوت خرید کی صلاحیت کی بنیاد پر ترتیب دی ہے۔جی ڈی پی ملک کی مجموعی اقتصادی پیداوار کا پیمانہ ہے جب کہ لوگوں کی قوتِ خرید معیارِ زندگی کا تعین کرتی ہے۔
جنوبی سوڈان جس نے 2011 میں سوڈان سے آزادی حاصل کی تھی، دنیا کا سب سے نیا ملک ہے اور اپنی 492.72 ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کا غریب ترین ملک بھی ہے۔ جنوبی سوڈان کی غربت کی بنیادی وجوہات میں سیاسی عدم استحکام، تنازعات، اور محدود انفراسٹرکچر ہیں۔
آئی ایم ایف کی دنیا کے غریب ترین ممالک کی فہرست میں اولین 10 نمبروں پر افریقی ملک شامل ہیں۔ فہرست میں جنوبی سوڈان کے بعد دوسرا نمبر برونڈی کا ہے جس کی فی کس جی ڈی پی 936.42 ڈالر ہے۔اسی طرح تیسرے اور چوتھے نمبر بھی افریقی ممالک وسطی افریقی جمہوریہ اور عوامی جمہوریہ کانگو براجمان ہیں۔ موزمبیق کا نمبر پانچواں جب کہ اس کے بعد بالترتیب ملاوی، نائیجر، چاڈ، لائیبیریا اور مڈغاسکر کا نمبر آتا ہے۔
غریب ترین ممالک کی فہرست میں نیپال کا نمبر 40 واں ہے۔ اس طرح جنوبی ایشیا کا غریب ترین ملک نیپال ہے۔ اس کےساتھ ہی پاکستان کا نمبر 52 واں ہے جب کہ بنگلادیش 62 ویں اور بھارت 63 ویں نمبر پر ہے۔
دنیا کے امیر ترین ممالک کے اعتبار سے لکسمبرگ پہلے نمبر پر ہے جس کا حیران کن فی کس جی ڈی پی 145,834 ڈالر ہے۔ اس کے بعد آئرلینڈ، سنگاپور اور قطر امیر ترین ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔