(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی 19 مارچ کو ہونے والی ریلی روک دی،عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کیخلاف درخواست پر پولیس افسران ،پی ٹی آئی رہنماؤں کو مشاورت کرکے عدالت کو مارچ کو آگاہ کرنے اورپولیس کو کارروائی روکنے کے حکم میں کل تک توسیع کردی ۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے فواد چودھری سمیت دیگرز کی درخواستوں پر سماعت کی۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب محمد شان گل اورآئی جی پنجاب ڈاکٹر محمدعثمان سمیت دیگرز پیش ہوئے۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آیا ہے، اب یہاں صرف سیکورٹی پر بات ہوسکتی ہے،جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیئے کہ اس سارے ایشو میں مسئلہ ہی کوئی نہیں لگتا۔سارے مسائل قانون نہ پڑھنے کی وجہ سے ہے۔عدالت نے باور کرایا کہ ایشو وارنٹ کا ہے۔کبھی لاہور ہائیکورٹ تو کبھی اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا جا رہا ہے،معلوم ہی نہیں کہ جانا کہاں ہے؟ لاہورہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے وارنٹ گرفتاری پر عمل کرنے سے نہیں روکا ۔
درخواست گزار پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نےکہا کہ اگرعمران خان چار عدالتوں میں پیش ہوئے تو دوسری عدالتوں میں پیش ہونے سے کیا مسئلہ ہونا تھا؟ عمران خان پر حملہ کی معلومات سو فیصد کنفرم تھیں اس لئے ویڈیو لنک سے پیشی کی استدعا کی ہے۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے فواد چوہدری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ سیکیورٹی کا ایک طریقہ کار موجود ہے۔ اسکے تحت متعلقہ فورم پر درخواست دیں۔
خود کو سسٹم کے اندر لائیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سب مل کر بیٹھ کر اسکا حل نکالیں۔اگر جلسہ کرنا ہے تو پندرہ دن پہلے پلان کریں.فاضل جج نے ریمارکس دئیے کہ خدا کا واسطہ ہے۔قوم کی زندگی کو چلنے دیں، کوئی شادی بھی کرتا ہے تو پہلے پلان کرتا ہے۔