لاہور ہائیکورٹ سے پی ٹی آئی کیلئے بری خبر آگئی

16 Mar, 2023 | 10:56 AM

Abdullah Nadeem

ویب ڈیسک: لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کو اتوار کو لاہور میں جلسہ کرنے سے روک دیا۔ عدالت عالیہ کے جج نے کہا کہ اگر جلسہ کیا گیا تو میں حکم نامہ جاری کروں گا، آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری کے ساتھ بیٹھیں اور میکانزم بنائیں، آپ لوگ سسٹم کو چلنے دیں۔

لاہور ہائیکورٹ میں زمان پارک آپریشن سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے، اس دوران جج نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے پاس حماد اظہر کی دفعہ 144 سے متعلق درخواست بھی آئی ہے، جس پر فوری سماعت کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے میچز ہورہے ہیں اور یہ بھی پتہ چلا ہے کہ پی ٹی آئی اتوار کو لاہور کے مینار پاکستان پر جلسہ کرنے جارہی ہے، پاکستان تحریک انصاف اتوار کو جلسہ نہ کرے، اگر پھر بھی جلسہ کیا تو حکمنامہ جاری کروں گا۔

کیس کی سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ میں آئی جی پنجاب اور دیگر سرکاری افسران بھی میں موجود ہیں۔ عدالت عالیہ کا کہنا ہے کہ چند ماہ سے قوم کی بڑی بے عزتی ہوئی ہے، قانون میں حل موجود ہے، اسی کے مطابق حل تلاش کریں۔دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکلاء نے استدعا کی کہ اسلام آباد کی ٹرائل کورٹ کے فیصلے تک عدالت اس درخواست کو زیر سماعت رکھے۔

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو اتوار کو جلسہ کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ اگر جلسہ کرنا ہے تو 15 دن پہلے پلان کریں، آپ لوگ آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری کے ساتھ آج بیٹھیں اور میکانزم بنائیں، آپ سب مل کر اس معاملے کا حل نکالیں لیکن سسٹم کو چلنے دیں۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ اس لئے ہے کہ کوئی قانون نہیں پڑھتا، بس باتیں کرتے ہیں، ہر چیز کا حل قانون اور آئین میں موجود ہے، فریقین نے پورے سسٹم کو جام کیا ہوا ہے۔

عدالت نے فواد چوہدری کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ کبھی آپ اس عدالت میں آتے ہیں کبھی آپ اسلام آباد ہائیکورٹ جاتے ہیں۔ اظہر صدیق نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ بن چکا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ آپ دونوں پارٹیوں نے ہی بنایا ہے، بس قانون پر عملدرآمد کرنے کی ضرورت ہے، ساری قوم کو مصیبت میں ڈالا ہوا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ سیکیورٹی کا کیا معاملہ ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ سیکیورٹی کا مسئلہ بڑا سنجیدہ ہے، عمران خان اسلام آباد کی 4 عدالتوں میں پیش ہوچکے پانچویں میں نہیں ہوئے، ایف 8 عدالت میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کی 100 فیصد کنفرم معلومات تھیں۔

ہائیکورٹ نے کہا کہ ہمارے سسٹم میں سیکیورٹی لینے کا قانون موجود ہے، اس کا ایک پراپر پروسیجر موجود ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل نے بتایا کہ جب عمران خان لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تو انہیں سیکیورٹی دی گئی۔

عدالت نے فواد چوہدری سے کہا کہ آپ خود کو سسٹم کے اندر لائیں، آپ کو پالیسی فراہم کرتے ہیں اس پر عمل کریں۔ شان گل نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آگیا ہے۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ میں نے وارنٹ کے معاملے کو ٹچ نہیں کیا، لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے وارنٹس پر عملدرآمد نہیں روکا۔لاہور ہائیکورٹ نے معاملے کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں وارنٹ گرفتاری کی منسوخ کرنے کی پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی درخواست مسترد کردی تھی۔

مزیدخبریں