ویب ڈیسک: اسمارٹ فون کا ہماری زندگی میں بہت ہی اہم کردار ہے ۔روزمرہ کے کاموں اور ایک دوسرے کیساتھ رابطے کیلئے موبائل فون بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق لاک ڈاون میں لوگوں نے اسمارٹ فون کا استعمال بڑھا دیا،جس سے پوری دنیا میں موبائل فون کے استعمال کی شرح میں بے تحاشہ اضافہ دیکھا گیا۔لیکن اسی بات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیکرز کی جانب سے اسمارٹ فون ہیکنگ کی کارروائیوں میں بھی بہت تیزی آگئی ہے۔
اس بات کا انکشاف موبائل سائبرسیکیورٹی کمپنی ’ زمپریم ‘ کی حالیہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کورونا وبا کے دوران موبائل فون ہر کاروبار کا ایک اہم جز بن کر سامنے آیا۔
لیکن اس عرصے میں 214 ممالک کی 10 ملین سے زائد موبائل ڈیوائسز کو بھی ہیکنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں اسمارٹ فون ہیکنگ کے لیے مال ویئر کا طریقہ بہت زیادہ استعمال ہوا، اس طریقہ کار میں ہیکرز کسی سافٹ ویئر اور ایپلی کیشن کی آڑ میں صارفین کی ڈیوائس میں نقصان دہ وائرس انسٹال کردیتے ہیں جو خاموشی سے آپ کے فون سے لاگ ان تفصیلات، شناختی معلومات، کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ انفارمیشن کو چرا لیتے ہیں۔
اور 2021 میں ہیک ہونے والے اسمارٹ فون میں سے تقریبا 25 فیصد میں یہی طریقہ کار استعمال کیا گیا۔
یکم جنوری 2021 سے 31 دسمبر 2021 تک کے عرصے میں زمپریم زی لیب ٹیم نے 20 لاکھ سے زائد مال ویئر کی شناخت کی ہے۔