سٹی 42: دورہ جنوبی افریقا سےپہلےٹیم اورانتظامیہ میں ٹھن گئی ، کپتان بابراعظم نےٹیم سلیکشن پراعتماد میں نہ لینےپرتحفظات کااظہارکردیا، کہاکہ ڈمی کپتان نہیں بنناچاہتا، شعیب اخترنےبھی بابراعظم کواحتجاجاً کپتانی چھوڑنےکامشورہ دےدیا۔
قومی کرکٹ ٹیم اور انتظامیہ میں اختلافات کا شعلہ بھڑک اٹھا، پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نےچیف سلیکٹر محمد وسیم کی طرف سے دورہ زمبابوے اور جنوبی افریقا کے لیے منتخب کیے گئے کھلاڑیوں پر تحفظات کا اظہارکردیا.
ذرائع کےمطابق بابراعظم نے شاہنواز دھانی اورمحمدوسیم جونیئر کو ٹیم میں شامل کیے جانے پر ناراضگی کا اظہارکیا،ٹیسٹ اسکواڈ میں یاسر شاہ کو شامل نہ کیے جانے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم سلیکشن میں باتیں نہ مانے جانے پر بابر اعظم نے واضح انداز میں کہا کہ وہ کسی صورت ڈمی کپتان نہیں بننا چاہتے، اگر کپتانی کی ذمہ داری دی گئی ہے تو کھلاڑیوں کوسلیکٹ کرنےکی بھی اجازت دی جائے.
دوسری جانب سابق فاسٹ باؤلرشعیب اختربھی بابراعظم کی حمایت میں سامنے آگئے، انہوں نےبابراعظم کواحتجاجاً کپتانی چھوڑنےکامشورہ دےدیا، ان کاکہناتھاکہ بابراعظم کوسرفرازاحمد کاپارٹ 2 نہیں بننا چاہیے، جیسےسرفرازکےساتھ ہواتھا۔