شاہین عتیق: ایڈیشنل سیشن جج رفاقت علی گوندل نے ہسپتال میں یونیورسٹی کی طالبہ کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والے ملزم عبد اللہ کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی، ملزم کے شامل تفتیش نہ ہونے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج رفاقت علی گوندل کی عدالت میں یونیورسٹی کی طالبہ مریم کی لاش ہسپتال چھوڑ کر فرار ہونے والے ملزم عبداللہ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے کیس کا ریکارڈ طلب کر رکھا تھا، تھانہ نواب ٹاؤن کا تفتیشی افسر عدالت میں پیش ہوا اس نے بتایا کہ ملزم شامل تفتیش نہیں ہوا اس پر عدالت نے سخت برہمی کااظہار کیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ کیوں نہ تمہاری ضمانت خارج کر دوں، ملزم کو شامل تفتیش ہونے کا آخری موقع دیا جاتا ہے اس کے بعد عدالت معافی نہیں دے گی۔ عدالت نے ملزم کی عبوری ضمانت میں پچیس مارچ تک توسیع کردی۔ ملزم پر لڑکی کا غیر قانونی اسقاط حمل کرانے کا الزام ہے، ملزم کے خلاف نواب ٹاؤن پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔
واضح رہے عطائی کے ہاتھوں اسقاط حمل نوجوان لڑکی کی ہلاکت کا سبب بنا، خون زیادہ بہنے کے باعث مریم ٹیچنگ ہسپتال پہنچنے سے پہلے دم توڑ گئی تھی۔ ملزم اسامہ نے دوران تفتیش بتایا کہ مقتولہ مریم کو اسقاط حمل کے لئے جھنگ لیکر گیا تھا۔
جواں سالہ لڑکی سے زیادتی کون کرتا رہا؟ ڈی این کے لئے نمونے بھی بھجوا دیئے گئے بدقسمت لڑکی کے ساتھ ہونے والے ظلم کو ڈی این اے کے ذریعے ثابت کیا جائے گا، پولیس ڈی این اے کے لئے نمونے فرانزک لیب بھجوا دیئے گئے تھے۔