لوئر مال (قیصر کھوکھر) پی ایم ایس افسر اپنے ہی صوبے میں اچھوت بن گئے، پنجاب میں پی ایم ایس افسر کھڈے لائن لگنے لگے، 40 میں سے صرف 7 سیکرٹری پی ایم ایس افسر ہیں، پنجاب میں پی ایم ایس افسروں کو مسلسل نظرانداز کیا جارہا ہے۔
کوٹے کے مطابق 50 فیصد سیکرٹری صوبائی سروس کے ہونے چاہیے، سیکرٹری ماحولیات زاہد حسین، سیکرٹری معدنیات عامر اعجاز اکبر پی ایم ایس افسر ہیں، سیکرٹری محتسب اعجاز احمد، سیکرٹری پراسیکیوشن ندیم سرور، سیکرٹری ریگولیشن احمد علی کمبوہ، سیکرٹری آرکائیو طاہر یوسف اور سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن جاوید اقبال بخاری پی ایم ایس افسر ہیں، پنجاب میں 9 میں سے 2 کمشنر پی ایم ایس افسر ہیں جبکہ 36 اضلاع میں سے 11 اضلاع کے ڈی سی پی ایم ایس افسر ہیں۔ سیکرٹری ،کمشنر اور ڈی سی کی تعیناتی میں پی ایم ایس افسروں کو پیچھے رکھا جا رہا ہے۔
چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیر اعلی اور پرنسپل سیکرٹری کو گورنر پنجاب تمام اہم ترین اسامیاں ڈی ایم جی افسروں کے پاس ہیں، پی ایم ایس افسر مسلسل نظر انداز ہونے سے مایوسی کا شکار ہیں۔