قیصر کھوکھر: کرونا کے پیش نظر صوبائی افسران نے اپنے فرائض سر انجام دینے کا اعلان کر دیا صدر پی ایم ایس نے کہا ہے کہ صوبائی سروس کے 38افسران چوبیس گھنٹے ڈیوٹیاں دینے کو تیار ہیں۔
صدر پی ایم ایس طارق محمود اعوان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں صوبائی سروس کے تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز بغیر کسی خوف کے اپنے دفاتر میں موجود ہوں گے۔
صدر پی ایم ایس طارق محمود اعوان کا مزید کہنا تھا کہ کرونا کے ڈر سے کوئی بھی افسر گھر میں نہیں بیٹھے گا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس وبائی شکل اختیار کرچکا ہے،یہ وائرس ڈیڑھ سو سے زائد ممالک تک پہنچ چکا ہے،اب تک ایک لاکھ 70 افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں،ان میں سے 6ہزار پانچ سو 18 لقمہ اجل بن چکے ہیں،80ہزار کے لگ بھگ مریض ٹھیک ہوچکے ہیں جبکہ ایک لاکھ ابھی بھی زندگی موت کی کشمکش میں ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے اسے وبائی مرض قرار دیا ہے، ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔
یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔