(سٹی42) رائیونڈ دھماکے سے کئی گھروں میں صف ماتم بچھ گئی، ہزاروں آنکھیں نم ہوگئیں،سانحہ رائیونڈ پر لاہور کی فضا دورسرے روز بھی سوگوار ہے، ہر طرف اداسی چھائی ہے، افسوسناک واقعے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ۔
یہ خبر پڑھیں۔۔۔دہشتگردوں نے پھر لاہور کو خون میں نہلا دیا، حکومتی دعوؤں کی قلعی کھل گئی
تفصیلات کے مطابق رائیونڈ دھماکے میں زخمی ہونے والا ایک اور پولیس اہلکار صابر جناح ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، جس کے بعد دھماکے کے شہداء کی تعداد گیارہ ہوگئی جبکہ جناح اور جنرل ہسپتال میں دیگر زخمیوں کا علاج جاری ہے۔
یہ خبر ضرور پڑھیں۔۔۔رائیونڈ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار، پولیس کا پول کھل گیا
واضح رہے کہ 14 مارچ کی سیاہ رات کو رائیونڈ میں نثارچیک پوسٹ کے قریب دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد شہید اور19 زخمی ہوئے۔ رائیونڈ میں پولیس چیک پوسٹ پر خودکش حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا گیا ، مقدمہ ایس ایچ او تھانہ سی ٹی ڈی عابد بیگ کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں دہشت گردی، قتل اقدام قتل سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یہ خبر پڑھنا مت بھولیے۔۔۔ایم ڈی واسا نے سرفیس واٹر منصوبے کیلئے خزانے کا منہ کھول دیا
دوسری جانب رائیونڈپولیس چیک پوسٹ پرخودکش حملےکی ابتدائی رپورٹ بھی تیارکرلی گئی ہے، ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رائیونڈ دھماکے میں 6 سے7 کلو بارودوی مواد استعمال ہوا۔ دھماکہ خودکش تھا، تبلیغی اجتماع پرپولیس کےسیکیورٹی انتظامات بھی ناقص تھے،واک تھروگیٹس بھی غیر فعال اور باڑبھی تسلی بخش نہ تھی۔