یونان میں 4 ہزار سال پرانی پتھروں سے بنی پراسرار عمارت دریافت کی گئی ہے جس نے ماہرین کو "مینوسی تہذیب"کے پھیلاؤ کے متعلق پرانے خیالات کو نئے سرے سے دیکھنے پر مجبور کر دیا ہے۔
یونان کی وزارت ثقافت نے ایک رسمی بیان میں بتایا کہ مٹی میں دبی ہوئی اس قدیم عمارت کو سیاحتی جزیرے کریٹ میں ایک پہاڑی کے اوپر ائیرپورٹ کے ریڈار سٹیشن کی تعمیر کے لئے سروے کے دوران دریافت کیا گیا۔ اس دریافت کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ یہ عمارت کریٹ کی مینوسی تہذیب سے تعلق رکھتی ہے۔
یہ تہذیب محل نما عمارتوں، آرٹ اور رمزی تحریری نظام کی بہتات کی وجہ سے ماہرین اور عام شائقین پر خاص ساحرانہ اثرات رکھتی ہے۔
1800 اسکوائر میٹر رقبے پر پھیلی یہ نو دریافت عمارتفضا سے دیکھنے پر اوپر سے گاڑی کے بڑے پہیئے کی طرح نظر آتی ہے۔
جزیرہ کریٹ پر کیسٹیلی قصبے کے قریب زیرتعمیر ایک نئے ائیرپورٹ کے لیے ریڈار اسٹیشن کی تعمیر اس مقام پر ہونی تھی جہاں یہ عمارت دریافت ہوئی۔
یہ ائیرپورٹ 2027 میں کھولا جائے گا اور یہ یونان کا دوسرا بڑا ائیرپورٹ ہو گا۔
ماہرین آثار قدیمہ ابھی تک یہ نہیں جان سکے کہ پہاڑی کے اوپر موجود اس سٹرکچر کو کس لیے تعمیر کیا گیا تھا، کیونکہ اس سے پہلے وہاں مینوسی تہذیب کے کوئی آثار دریافت نہیں ہوئے تھے۔ ممکنہ طور پر اس عمارت کو مذہبی تقاریب کے لیے استعمال کیا جاتا ہوگا۔
یونان کی وزارت ثقافت کے بیان میں بتایا گیا کہ عمارت کے اندر بڑی تعداد میں جانوروں کی ہڈیاں دریافت کی گئی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اسے قدیم مذہبی تقاریب کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ عمارت کے حجم، تعمیراتی انداز اور دیگر پہلوؤں کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ اس تعمیر کے لیے کافی بڑی تعداد میں مزدوروں کی ضرورت پڑی ہوگی اور اپنے عہد میں پورے علاقے میں نمایاں نظر آتی ہوگی۔اندازہ ہے کہ یہ عمارت 2 ہزار سے 1700 قبل مسیح میں اس وقت یہاں آباد لوگوں کے استعمال میں رہی ہو گی۔