(ویب ڈیسک)بھارت کی ریاست اتر پردیش کے ضلع ہاراج گنج میں اردو الفاظ کی درست انداز میں ادائیگی نہ کرنے پر ایک بہروپیا ہندو لڑکے کا مسلمان بن کر شادی کرنے کا بھانڈا پھوٹ گیا ۔ شادی منسوخ کر دی گئی اور لڑکے کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
ذراءع کے مطابق ایک لڑکی سے شادی کے لئے غلط بیانی کے ذریعے خود کو مسلمان کے طور پر پیش کرنے والے شخص کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیاگیاکیونکہ شادی کے دوران وہ اردو الفاظ کو درست اندازمیں ادا کرنے میں ناکام ہوگیاتھا۔ یہ واقعہ ضلع مہاراج گنج کے کوتھالی پولیس سٹیشن حدود میں پیش آیا۔
رپورٹ کے مطابق ملزم جس کا تعلق سدھارتھ نگر سے تھا کوتھالی علاقے کی ایک لڑکی سے سوشل میڈیا کے ذریعے تعلقات بنائے ہوئے تھے۔ لڑکی کو معلوم تھا کہ وہ لڑکا مسلمان نہیں ہے مگر اس نے اس بات کو اپنے گھروالوں سے چھپائے رکھا۔لڑکی چاہتی تھی کہ مسلم رسم و رواج کے مطابق لڑکے سے اسکی شادی ہو جائے ۔
شادی کے دوران لڑکے نے اُردو کے بعض الفاظ کو بہترانداز میں ادا نہیں کیا جس کی وجہ سے لڑکی کے گھر والوں کو شبہ ہوگیا۔اُردو الفا ظ کی ادائیگی میں دولہے کی ہچکچاہٹ کے بعد لڑکی کے گھر والوں نے اس کا شناختی کارڈ کا مشاہدہ کیاجس کے بعد لڑکے کی شناخت کا انکشاف ہوگیا۔جب وہ بھاگنے کی کوشش کررہاتھا تب دولہن کے گھر والوں اور گاؤں والوں نے ملزم اور اس کے دوستوں کو پکڑ لیا۔اس کے بعد ملزم کو پولیس کے سپرد کردیاگیا اور شادی کو منسوخ کردیاگیا۔