اورنج لائن ٹرین چلانے کیلئے 42 ارب خرچ کیے جائیں گے

16 Jun, 2020 | 12:12 PM

Sughra Afzal

مال روڈ (درنایاب) اورنج لائن ٹرین کیلئے بجٹ میں 42 ارب مختص کیے گئے ہیں، ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ منصوبوں کے لئے کوئی نئی سکیم اور نیا بجٹ نہیں رکھا گیا، پہلے سے جاری ماس ٹرانزٹ منصوبے اورنج لائن سمیت جاری ترقیاتی سکیموں کے لئے 42 ارب  33 کروڑ مختص کردیئے گئے۔

  اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ کے الائیڈ ورکس کے لئے 67 کروڑ 75 لاکھ روپے مختص کردیئے گئے، اورنج لائن پیکج ٹو کی لینڈ ایکوزیشن اور سٹرکچر کی ادائیگی کے لئے 3 کروڑ 12 لاکھ روپے مختص کردیئے گئے۔

 اورنج لائن پیکج تھری میں ڈپو کی لینڈ ایکوزیشن اور سٹرکچر ادائیگی کے لئے 3 کروڑ 12 لاکھ مختص کردیئے گئے، اورنج لائن پیکج فور کی لینڈ ایکوزیشن اور سٹرکچر ادائیگی کے لئے بھی 3 کروڑ 12 لاکھ مختص کردیئے گئے، اورنج لائن منصوبے کے لئے بنک آف پنجاب کو برج فنانسنگ ادائیگی کے لئے 7 کروڑ 90 لاکھ روپے مختص کردیئے گئے، ملتان میٹرو بس منصوبے کی زیر التوا ادائیگیوں کے لئے 36 کروڑ 55 لاکھ مختص کر دیئے گئے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت  2024 سے 2036 تک اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کا قرض ادا کرے گی اور اس دوران 9 کھرب 53 ارب سے زائد رقم کا مقروض صوبہ پنجاب سالانہ 6 ارب 28 کروڑ روپے قرض پر سود ادا کرے گا، پنجاب حکومت 12 سال تک سالانہ 40 اعشاریہ 62 ملین امریکی ڈالر پہلی ملکی لائٹ ریل کے قرض پر سود ا دا  کرے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز  پنجاب حکومت  نے مالی سال 2020-21  کے لیے  22 کھرب 40 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا، بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ ٹیکس کی شرح میں کمی کا بھی اعلان کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اخراجات کا مجموعی حجم کا تخمینہ2115 ارب روپے لگایا گیا ہے، جس میں اخراجات جاریہ کے حجم کا تخمینہ 1778ارب اورترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 337 ارب روپے لگایا گیا ہے، پنجاب حکومت نے بھی وفاق کی طرح آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔

مزیدخبریں