لوئر مال (علی رامے) پنجاب میں کورونا کے باعث معاشی اور کاروباری حضرات کے لیے 56 ارب روپے کا ٹیکس ریلیف پیکج دیا جارہا ہے، جس میں مختلف سیکٹرز کے لئے 13 شعبوں کو براہ راست ٹیکس ریلیف ملے گا، دس شعبے از خود ٹیکس نیٹ میں آنے پر ٹیکس ریلیف سے فائدہ اٹھائیں گے، اوبر، کریم اور دیگر نجی ٹرانسپورٹ کمپنیوں پر4 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی دے دی گئی ہے۔
پنجاب کے نئے مالی سال کے بجٹ دستاویزات کے مطابق خدمات پر سیلز ٹیکس میں ریکارڈ کمی کی گئی ہے، بجٹ میں پراپرٹی ٹیکس دو اقساط میں لینے کی بھی تجویز ہے، ڈاکٹروں کی خدمات اور ہسپتال بیڈ و روم چارجز پر عائد 16 فیصد ٹیکس ختم کردیا گیا ہے، ہیلتھ انشورنس پر عائد 16 فیصد ٹیکس ختم کردیا گیا ہے، 20 کمروں تک کے ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز پر ٹیکس 16 فیصد سے کم کر 5 فیصد عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
میرج ہالز تقریبات کے لان اور پنڈال پر بھی ٹیکس 5 فیصد عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ہیلتھ کئیر جم، فٹنس سنٹر، پراپرٹی ڈیلر اور رینٹ اے کار سروسز پر بھی ٹیکس 5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، کیبل آپریٹرز، آٹو موبائل ڈیلرز، اپارٹمنٹ مینجمنٹ سے بھی 5 فیصد ٹیکس وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ازخود ٹیکس نیٹ میں آنے والے پراپرٹی بلڈرز اینڈ ڈویلپرز پر بھی ٹیکس 5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ٹیکس نیٹ میں آنے والے سکن و لیزر کلینکس پر ٹیکس 5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ازخود ٹیکس نیٹ میں آنے والے ایجوکیشن فرنچائیز اور آئی ٹی سیکٹر پر بھی ٹیکس 5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ریسٹورنٹس، بیوٹی پارلرز اور سیلونز جن پر ڈیبٹ کارڈ یا کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی ہو ان پر بھی ٹیکس 5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، محکمہ خزانہ پنجاب نے پراپرٹی ٹیکس بھی دو اقساط میں لینے کی تجویز دی ہے، پنجاب حکومت نے فنانس بل منظوری کے لئے پنجاب اسمبلی پیش کردیا ہے.