ڈراؤنےخواب آنا کس مرض کی علامت ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف

16 Jul, 2024 | 03:41 PM

ویب ڈیسک:  اکثر  گہری نیند میں ڈراؤنے خواب دیکھنا معمول کی بات ہے، تقریباً سبھی لوگوں نے کبھی نہ کبھی اس قسم کا خواب دیکھ رکھا ہوگا، لیکن اگر ایسا اکثر ہونے لگے تو یقیناً باعث تشویش ہے۔

پانی میں ڈوبنا، جنگل میں سرپٹ دوڑنا، کسی خونخوار جانور سے جان بچانے کی کوشش یا مافوق الفطرت چیزیں دکھائی دینے کے علاوہ اور بھی بہت سے مناظر ہو سکتے ہیں جو اکثر لوگوں کو خواب میں نظر آتے ہیں۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ ہمیں یہ ڈراؤنے خواب کیوں آتے ہیں اور ان کا کیا مقصد ہوتا ہے؟ اس حوالے سے سائنسدانوں نے ایک تحقیق میں اہم انکشاف کیا ہے۔

برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ درمیانی عمر یا بڑھاپے میں ڈراؤنے خواب دیکھنے والے افراد میں دماغی تنزلی اور ڈیمینشیا کے خطرے کا عندیہ ملتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امپرئیل کالج لندن کی اس تحقیق میں 605 درمیانی عمر کے افراد اور 26 سو معمر افراد کو شامل کیا گیا تھا اور ان کی صحت کا جائزہ 13 سال تک لیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ڈراؤنے خواب دیکھنے والے افراد میں دماغی تنزلی کا خطرہ 4 گنا جبکہ ڈیمینشیا سے متاثر ہونے کا خطرہ دوگنا بڑھ جاتا ہے۔ محققین نے بتایا کہ ڈراؤنے خوابوں اور دماغی امراض کے درمیان گہرا تعلق موجود ہے۔

اس تحقیق کے نتائج یورپین اکیڈمی آف نیورولوجی کی سالانہ کانفرنس کے موقع پر پیش کیے گئے۔ اس سے قبل مئی 2023 میں برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ دہشت زدہ کر دینے والے خواب نظر آنا جِلدی مرض لیوپس کی سب سے عام اور ابتدائی علامات میں سے ایک ہے۔

اس تحقیق میں لیوپس کے شکار 676 مریضوں کو شامل کیا گیا تھا جن میں سے ایک تہائی نے بتایا کہ مرض کی دیگر علامات نمودار ہونے سے ایک سال قبل انہیں ڈراؤنے خواب نظر آتے تھے۔  تحقیق کے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ خواب اور دماغ کا مدافعتی نظام ایک دوسرے سے منسلک ہوتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ ہم کافی عرصے سے جانتے ہیں کہ خوابوں میں ہماری شخصیت میں نظر آنے والی تبدیلیاں جسمانی، اعصابی اور ذہنی صحت سے جڑی ہوتی ہیں اور کئی بار یہ کسی مرض کی ابتدائی نشانی ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ اولین شواہد ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ ڈراؤنے خواب ہمیں کسی سنگین آٹو امیون مرض جیسے لیوپس پر نظر رکھنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ لیوپس ایک ایسا مرض ہے جس کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں اور اکثر 15 سے 45 سال میں اس کا آغاز ہوتا ہے اور پھر زندگی بھر اس کا سامنا ہوتا ہے۔

مزیدخبریں