ویب ڈیسک: اینکر پرسن عائشہ جہانزیب پر تشدد کے ملزم ان کے شوہر حارث کا مؤقف سامنے آگیا۔
میڈیا سے مختصر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مجھ پر لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے ہیں، مجھ پر ہتھیار رکھنے کا الزام بے بنیاد ہے، عائشہ کے چہرے پر موجود زخموں کے نشانات جھوٹے ہیں، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے معاملے کی ساری حقیقت سامنے آسکتی ہے، مجھ پر بچوں کی مکمل تحویل صرف عائشہ کے حوالے کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
دوسری طرف ایس ایس پی انویسٹی گیشن انوش مسعود سے ٹی وی شو میزبان عائشہ جہانزیب کی دفتر میں ملاقات ہوئی، اس موقع پر انوش مسعود نے خاتون اینکرپرسن کو مکمل انصاف کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ملزم حارث علی کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اس کے خلاف مضبوط چالان مرتب کرکے ملزم کو سخت سزا دلائی جائے گی کیوں کہ خواتین ہماری ریڈ لائن ہیں، ان پر تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا، ورکنگ یا گھریلو خواتین کا تحفظ ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ لاہور پولیس نے اینکر پرسن عائشہ جہانزیب پر تشدد کے الزام میں ان کے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کیا، اینکر پرسن عائشہ جہانزیب نے اپنے دوسرے شوہر حارث کے خلاف تھانہ سرور روڈ میں مقدمہ درج کروایا، مقدمے میں کہا گیا کہ شوہر نے خفیہ نکاح کررکھا ہے جس پر اعتراض کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا، شوہر نے تین سے چار مرتبہ تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کیا، کنپٹی پر پستول رکھ کر دھمکیاں دیں، شوہر نے میرے ساتھ بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، شوہر کے تشدد سے شدید چوٹیں آئی ہیں، میاں بیوی کے رشتے کو بچانے کے لیے بڑی کوشش کی لیکن اب قانونی جنگ لڑ رہی ہوںِ۔
بعد ازاں خاتون ٹی وی شو میزبان کی درخواست پر پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا، جس کے بعد پولیس کی جانب سے کینٹ کچہری لاہور میں عائشہ جہانزیب کے شوہر کو عدالت کے روبرو پیش کردیا گیا، عدالت میں پولیس نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم حارث کا 2 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔