ویب ڈیسک: پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکسز کے فارمولے میں تبدیلی، 5 ارب ڈالر کا گرین فیلڈ آئل ریفائنری اپ گریڈیشن پراجیکٹ خطرے میں پڑگیا۔
انڈسٹری ذرائع کے مطابق آئل ریفائنریز نےحکومت کے ساتھ معاہدے پر دستخط نہ کرنے کا فیصلہ کیا، پیڑولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کو زیرو کرنے کے لئے آئل مارکیٹنگ کمپنیز نےحکومت کو خط بھیج دیا،آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کو زیرو کرنے کی مخالفت کردی۔
خط میں لکھا ’ فائنانس بل میں پیڑول،ڈیزل،مٹی کے تیل کی خرید و فروخت پر سیلز ٹیکس زیرو ریٹ کردیا گیا، پیڑولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس ختم ہونے سے ان پٹ کلیئرنس نہیں ملے گی، آئل مارکیٹنگ کمپنیز حکومت سے سیلز ٹیکس ان پٹ کلیئرنس کی مد میں ٹیکس ایڈجسٹ کرتی تھی۔
نئی آئل ریفائنری پالیسی کے تحت پیڑولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کا خاتمہ متضاد عمل ہے ، پیڑولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس کو زیرو ریٹ کرنے سے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے آپریشن پر منفی اثرات مرتب ہوں گے،وفاقی حکومت ریفائنری سیکٹر میں پانچ ارب ڈالر سرمایہ کاری کی بحالی کے لئے ٹیکس آرڈینینس 2001 بحال کرے۔