پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز ہے، امریکی ترجمان

16 Jul, 2024 | 12:38 AM

 سٹی42: پاکستان میں حکومت کےپی ٹی آئی پر سپریم کورٹ سے پابندی  لگوانے کے فیصلے  پر  امریکا کا ردعمل سامنے آگیا۔

واشنگٹن میں سٹیٹ آفس کے میتھیو ملر نے معمول کی پریس بریفنگ کے دوران پاکستان میں سیاسی جماعت پر پابندی کے سوال کے جواب میں کہا کہ " پاکستان میں سیاسی جماعت پر پابندی سے متعلق ہم نے حکومت کے بیانات دیکھے ہیں، یہ پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز ہے۔" 

 محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے سوال کے جواب میں کہا کہ یقیناً کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانا تشویش کی بات ہے،  انسانی حقوق اور  آزادی اظہار کے احترام سمیت آئینی، جمہوری اصولوں کی پُرامن پاسداری کی حمایت کرتے ہیں۔  ہم جمہوری عمل اور  وسیع تر اصولوں کی حمایت کرتے ہیں، ان میں قانون کی حکمرانی اور قانون کے تحت مساوی انصاف شامل ہے۔

 ترجمان نے یہ بھی کہا کہ یہ اندرونی عمل جاری رہے گا، ہم ان فیصلوں کو دیکھیں گے۔

پاکستان کی حکومت نے آج پیر کے روز ہی تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کا اعلان کیا ہے اور بتایا ہے  کہ سابق صدر عارف علوی، بانی پی ٹی آئی اور سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا کیس چلایا جائے گا۔  ان تینوں اشخاص کے خلاف وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد   ریفرنس سپریم کورٹ کو بھجوایا جائےگا جس میں سپریم کورٹ سے درخواست کی جائے گی کہ وہ ان تینوں اشخاص پر آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ چلانے کے لئے کارروائی کرنے کا حکم دے۔

مزیدخبریں