ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور میں قتل کی لرزہ خیزوارداتیں؛ 8 خواتین کوموت کے گھاٹ اتاردیا گیا

لاہور میں قتل کی لرزہ خیزوارداتیں؛ 8 خواتین کوموت کے گھاٹ اتاردیا گیا
کیپشن: 6 women killed
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عرفان ملک)لاہور میں خواتین کو قتل کرنے کی لہر چل پڑی، چھ روز میں سات خواتین قتل ہو گئیں ، پولیس تاحال کسی بھی قتل کی واردات کے اصل ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں خواتین کے قتل کی لہر چل پڑی، لرزہ خیز وارداتوں میں  قتل ہونے والی خواتین کے ملزم آزاد گھوم رہے ہیں جبکہ مقتولین کے ورثاءحصول انصاف کے لئے دربدرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، تازہ رپورٹ کے مطابق چھ دنوں میں سات خواتین کو قتل کردیا گیا،ملزمان تاحال کوئی گرفتار نہ کیا جا سکا۔

 لاہورمیں گیارہ جولائی کو ڈیفنس میں ماڈل نایاب قتل ہوئی ،بارہ جولائی کو شادباغ میں نسیم بی بی کا قتل ہوا ،چودہ جولائی کو شیراکوٹ میں رانی بی بی کو موت کے گھاٹ اتارا گیا ،پندرہ جولائی کو تین خواتین کی ہلاکت ہوئی ، نہر سے نامعلوم خاتون کی تشدد زدہ لاش ملی ،مناواں میں چچا نے فائرنگ کرکے بھتیجی جان لی۔

پولیس ذرائع کے مطابق نواب ٹاؤن میں ملتان کی ندا فلیٹ کے کمرے سے مردہ حالت میں ملی،سولہ جولائی کی صبح کاہنہ کے قبرستان سے زبیدہ کی لاش ملی،تمام واقعات مختلف نوعیت کے ہیں،کسی بھی واقعے میں ملوث ملزم ابھی تک گرفتار نہیں ہوسکا جبکہ کاہنہ میں ہی شوہر نے اپنی بیوی کو زندہ جلایا ۔ پولیس کے مطابق تمام واقعات مختلف نوعیت کے ہیں جن کے مقدمات درج کر کے تفشیش کی جا رہی ہے تاہم کسی بھی واقعے میں ملوث ملزم ابھی تک گرفتار نہیں ہوسکے۔

علاوہ ازیں گزشتہ روز نواب ٹاؤن میں25سالہ لڑکی نےسی ایس ایس کےامتحان میں مسلسل ناکامی پردلبرداشتہ ہوکر زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا، نشیمن اقبال فیز ون میں واقع دو کمروں کے اپارٹمنٹ سے ندا اکبر خان کی پنکھے سے لٹکتی ہوئی لاش ملی تھی ،لڑکی کی دوست کی طرف سے اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ندا اکبر سی ایس ایس کے امتحان میں دو بار ناکام ہوئی ، مایوس ہو کر ندا نے زندگی کا خاتمہ کرلیا ،لاش کے قریب سے ملنے والی تحریر میں ندا نے اپنی ناکامی کا اعتراف کیا ،پولیس کے مطابق ندا اکبر کا تعلق ملتان سے ہے ، چند روز قبل اپنی والدہ کے ہمراہ لاہور آئی تھی۔

پولیس اور فرانزک ٹیمیں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹےکرلیے،پولیس کا کہنا تھا کہ ورثا کی طرف سے درخواست موصول ہونے پر کارروائی کی جائے گی۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer