کومل اسلم: لاہور جلو پارک سے سات ہرن چوری ہوگئے ، زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا ? گمشدہ ہرنوں کا اب تک سراغ نہ لگایا جا سکا ۔
جمعہ کی رات ہرن چوری ہونے کا واقع پیش آیا ۔ ٹوٹل ہرنوں کی تعداد اکیس سے کم ہو کر چودہ رہ گئی ۔
ہرنوں کی چوری مین بعض سٹاف ممبران کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
رات کے وقت چار واچر ڈیوٹی پر تھے جن کی ناک کے نیچے سے چوری ہو گئی۔
ڈی جی وائلڈ لائف کی جانب ہفتہ علی الصبح چاروں سٹاف ممبران کو سسپینڈ کرنے اور جرمانہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ۔
جلو پارک میں سیکیورٹی فُل فِل نا ہونے کے باعث معاملہ پیش آیا ۔
وئلڈ لائف پنجاب کی نا اہلی کے بیش قیمتی کالے ہرن پارک سے غائب ہو گئے ۔
نا معلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر متعلقہ تھانے میں درج کروا دی گئی۔
جنوری 2021 میں بھی لاہور کے سفاری زو سے چار قیمتی ہرن غائب کر دیئے گئے تھے۔ تب بھی صحافیوں نے یہ ہی سوال کیا تھا کہ "ہرن آسمان کھا گیا یا زمین نگل گئی?" . 2021 میں سفاری زو سے چوری ہونے والے ہرنوں کی مالیت 2 دولاکھ 60 ہزار روپے تھی۔ مقدمہ رائے ونڈ تھانہ میں درج ہوا تھا، ڈیوٹی پر مامور سٹاف کو شامل تفتش کر لیا گیا تھا۔
2021 میں ہرن دس ور گیارہ جنوری کی درمیانی شب لاپتہ ہوئے تھے، زوسفاری انتظامیہ کے مطابق سیکورٹی سٹاف اور سپروائزر ڈیوٹی پر تھے۔ لاہور زوسفاری انتظامیہ نے ہرن چوری کی درخواست دینے کے بعد ملی بھگت اور شبہ کی بنیاد پر عملہ کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے انکوائری شروع کی تھی۔ اب تین سال بعد چوری ہونے والے ہرنوں کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔